وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت بجلی کی قیمت بڑھانا ہماری مجبوری تھی۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان گیس معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ کل پرسوں سے بحث چھڑی تھی کہ حکومت نے بجلی کے نرخ بڑھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہماری مجبوری تھی،آئی ایم ایف کی شرط تھی مگر سختی سے کہا تھا اضافے کا بوجھ عوام پر نہیں پڑنے دوں گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 63 فیصد فیصد گھریلو صارفین پراضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا،200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا جبکہ 31 فیصد گھریلو صارفین کو بھی جزوی سبسڈی دی گئی ہے۔
اس سے قبل پاکستان اور آذربائیجان میں پیٹرولیم صنعت میں تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ معاہدے کی معیاد ایک سال ہے جس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمارے پاکستان اور آذربیجان کےلیے عظیم ہے، معاہدے میں آذربائیجان کے صدر نے اہم کردارادا کیا، قیمت مارکیٹ کے مطابق ہوئی توخرید لیں گے ورنہ معذرت کرلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہرماہ کمپنی کارگو آفرکرے گی، پاکستان فیصلہ کرے گا وہ اس قیمت پرخریدے یا نہیں۔ اگرخریدیں گے تو ٹھیک نہیں توہم پر کوئی ہرجانہ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ اگلے ماہ نگران حکومت وجود میں آجائے گا۔ نگران سیٹ اپ کے اختیارات سے متعلق قانون سازی کررہے ہیں۔ امید ہے نگران سیٹ اپ معیشت میں بہتری کےلیے کام کرے گا۔