وزیراعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ ملک اور قوم کی ترقی کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، وقت کو ضائع کرنا زندگی برباد کرنے کے مترادف ہے، موجودہ سپہ سالار ملکی ترقی اور عوامی فلاح کیلئے فکرمند رہتے ہیں، بہت سے سپہ سالاروں سے ملاقاتیں کیں، اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کی باتوں سے میری صحت پر فرق نہیں پڑتا، کئی ایسے راز ہیں جو قبر میں ساتھ لیکر جاؤں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں بہارہ کہو بائی پاس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کو جلد مکمل ہونا چاہئے تھا، بارہ کہو میں ٹریفک جام ہونا معمول کی بات تھی، ملک بھر سے آنے والے سیاحوں کیلئے بارہ کہو سے گزرنا محال تھا، بارہ کہو بائی پاس منصوبے کی تکمیل میں آرمی چیف کا اہم کردار ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک اور قوم کی ترقی کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، وقت کو ضائع کرنا زندگی برباد کرنے کے مترادف ہے، جب ن لیگ کی حکومت گئی تو تمام ترقیاتی منصوبے روک دیئے گئے، سازش نہ کی جاتی تو یہ منصوبہ نوازشریف کے دور میں مکمل ہوجاتا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آرمی چیف سے کل ملاقات ہوئی تھی، اپنی سیاسی زندگی میں بہت سے سپہ سالاروں سے ملاقاتیں کیں، ہمارا ایک ہی مقصد تھا سیاستدان اور ادارے ملکر کام کریں، ملنے کا مطلب مشاورت ہو، قومی یکجہتی اور اتفاق ہو، موجودہ سپہ سالار ملکی ترقی اور عوامی فلاح کیلئے فکرمند رہتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کی باتوں سے میری صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، کئی ایسے راز ہیں جو قبر میں ساتھ لیکر جاؤں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آج وقت ہے ہم سب ملکر پاکستان کو آگے لیکر جائیں، مشکلات ہیں اور مزید آئیں گی، ہمارا ہمسایہ ملک بہت آگے نکل چکا ہے، ملک و قوم کی خوشحالی کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، 75 سال سے وسائل کی بندر بانٹ سب کے سامنے ہے، ایل سیز کھل گئیں، اب الیکٹرک بسیں آئیں گی۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سرینا چوک انڈر پاس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے تو سی ڈی اے چیئرمین نے انہیں منصوبے سے متعلق بریفنگ دی، جس پر وزیراعظم غصے میں آگئے، ریلوے کو ٹھیکہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا اور ٹھیکہ منسوخ کرتے ہوئے نیا ٹینڈر جاری کرنے کا حکم دیدیا۔