عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نومئی کے واقعات میں درج مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا،جبکہ چیرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں 9 مئی واقعات میں چیرمین تحریک انصاف اوران کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔ ڈیوٹی جج محمد سہیل نے 7 مقدمات کی سماعت کی۔ جبکہ بشری بی بی بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔
دوران سماعت پراسیکیورٹر کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف مجرم ہیں،جیل میں قید ہیں،وکیل سلمان صفدر نے پراسیکیوٹرسے کہا کہ آپ کو کافی جلدی ہے بات کرنے کی۔
جج نے تفتیشی افسران سے پوچھا کیا چیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ہوئے ہیں؟تفتیشی افسران نے کہا پی ٹی آئی چند مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی پرتمام 6 مقدمات میں ایک ہی نوعیت کا الزام ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے چیئرمین پی ٹی آئی کوعدالت پیش کرنے کی استدعا کردی۔ سلمان صفدر نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی جان بوجھ کرآج عدالت سے غیر حاضر نہیں، عدالت ملزمان کو کمرہ عدالت میں طلب روزمرہ کی بنیاد پرکرتی ہے۔
جج نےکہا بشریٰ بی بی شاملِ تفتیش ہوجائیں،اچھا نہیں لگتا ضمانتین خارج کردی جائیں، جج محمد سہیل نےبشریٰ بی بی کوشامل تفتیش ہونےکی ہدایت کردی،جج محمد سہیل پوچھاچیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش نہیں ہوئے کیا جواب دیں گے؟ وکیل صفائی کیمطابق غیرمعمولی حالات کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی آج پیش نہیں ہوسکتے۔
تھانہ کوہسارکے تفتیشی افسرکےآنے پربشریٰ بی بی کو شاملِ تفتیش کیا جائے گا۔وکیل نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات ہیں یہیں شامل تفتیش کرلیں یا آئندہ سماعت پرکرلیں۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 7ستمبرتک توسیع کرتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کا حکم دیدیا۔