جڑانوالہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے
جب باقی ملک جشن آزادی منا رہا تھا تب ہماری اقلیتوں کو جلایا جارہا تھا ، اشنا شاہ
کسی بھی مذہب میں شدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے یہ ایک شرمناک حرکت ہے
مسیحی اداکارہ ازیکا ڈینیل نے جڑانوالہ واقعے پر کہا کہ یہ جناح کا پاکستان نہیں ہے۔
پاکستان شوبز کے فنکاروں کی جانب سے جڑانوالہ واقعے پر شدید مذمت کا اظہار کیا جارہا ہے، فنکاروں کا مطالبہ ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے۔
اداکارہ ماہرہ خان نے جڑانوالہ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں شرم آنی چاہیے۔
گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے اپنی ٹویٹ میں جڑانوالہ واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پہلے بولنے سے ڈرتے تھے اب نہ بولیں تو ڈر لگتا ہے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ اگر ریاست ویڈیو فوٹیج کے ذریعے اس واقعے میں ملوث ہر فرد کو گرفتار کر کے مثال نہ بنائے تو ہم برباد ہو جائیں گے۔
اداکارہ سجل علی نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کسی بھی مذہب میں شدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں ہے یہ ایک شرمناک حرکت ہے، اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے اس تشدد کی شدید مذمت کرتی ہوں دعاگو ہوں کہ امن اور اتحاد کی فضا قائم ہو۔
مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والی اداکارہ ازیکا ڈینیل نے جڑانوالہ واقعے پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جناح کا پاکستان نہیں ہے۔
اداکارہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ ’مسیحی برادری کے ساتھ ہونے والے اس ظلم کی شدید مذمت کرتی ہوں، ہم مقدس مقامات کا احترام کیوں نہیں کر سکتے پھر چاہے وہ چرچ ہو یا مسجد؟ میں ان مظالم اور تشدد کے خلاف ہوں اور انصاف کا مطالبہ کرتی ہوں۔‘
اداکارہ اشنا شاہ نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب باقی ملک جشن آزادی منا رہا تھا تب ہماری اقلیتوں کو جلایا جارہا تھا۔
یاد رہے کہ پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے مشتعل افراد نے مسیحی کالونی اور عیسیٰ نگری میں 4 گرجا گھر، مسیحی برادری کے درجنوں مکانات، گاڑیاں اور مال و اسباب کو نذر آتش کردیا جس کے بعد ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔