لاہور: الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے نام پر آئین کی من مانی تشریح نہ کرے اور90 روز میں انتخابات کرائے جائیں۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق الیکشن 90 دن سے آگے بڑھائے گئے اور اس کی بھرپور مخالفت کریں گے۔
ایک بیان میں سراج الحق نے کہا کہ سابق اتحادی حکومت نے جان بوجھ کر الیکشن میں تاخیر کadidas promo code custom wigs cheap jerseys wig stores wigs near me cheap nfl jerseys nfl seahawks air jordan nike best sex toy for men nike air max 90s adidas yezzy boost custom basketball jerseys cheap nfl jerseys cheap wigs nike air maxes 270 بندوبست کیا اور رخصتی سے چند روز قبل مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل خانہ شماری کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کی آڑ میں قومی انتخابات کو مقررہ آئینی مدت سے آگے لے جانے کی کوشش کی گئی، الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے نام پر آئین کی من مانی تشریح نہ کرے اور نوے روز میں انتخابات کرائے جائیں۔
سراج الحق نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 میں واضح ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے نوے روز کے اندر الیکشن کروائے جائیں، آئین کے اس آرٹیکل کی پاسداری ہونی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی ہوئی تو جماعت اسلامی مخالفت کرے گی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا بنیادی کام انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن سے تعاون ہے، ملک کا بنیادی مسئلہ قانون کی حکمرانی کا نہ ہونا ہے۔