عدالت نے بینظیر بھٹو کی حکومت گرانے کی سازش میں ملوث ملزمان کی سزائیں برقرار رکھنے کا فیصلہ سنادیا
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے 17 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی حکومت گرانے کی سازش میں ملوث فوجی افسران کی سزائیں برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی اپیلیں خارج کردیں۔
سپریم کورٹ نے کرنل (ر) آزاد منہاس اور کرنل (ر) عنایت اللہ کی سزاؤں کے خلاف دائر کی گئی اپیلیں آج خارج کردیں۔ جسٹس منیب اختر نے 15 فروری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔
فیلڈ کورٹ مارشل نے آزاد منہاس کو دو، عنایت اللہ کو چار سال قید بامشقت اور برطرفی کی سزا سنائی تھی۔ دونوں سابق فوجی افسران کے خلاف 1995ء میں بے نظیر بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں کارروائی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے درخواستیں مسترد ہونے کے بعد درخواست گزاروں نے 2016ء میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
تحریری فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت کسی ملزم کو متبادل جرم پر بھی سزا ہوسکتی ہے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے 17 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ اگر ٹھوس شواہد موجود ہوں تو آرمی ایکٹ کے تحت کسی ملزم کو دوسرے جرم پر بھی سزا ہو سکتی ہے، ملٹری کورٹ کا ٹرائل بدنیتی پر مشتمل ہو تو ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ جائزہ لے سکتی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی افسر کو پنشن اور دیگر مراعات سروس کے بدلے دی جاری ہیں، سروس سے برطرف ہونے کی صورت میں پنشن سمیت دیگر مراعات واپس لی جاسکتی ہیں۔