کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر بھارت کی دہشتگردی عالمی سطح پر بے نقاب ہوچکی ہے
ہم خطے میں امن چاہتے ہیں جو مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں، پاکستان مقبوضہ کشمیر سےمتعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتا ہے۔
یو این ہیڈ کوارٹرز میں نیوز کانفرنس کے دوران نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی موقف کو تسلیم نہیں کرتا، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر بھارت کی دہشتگردی عالمی سطح پر بے نقاب ہوچکی ہے۔
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نگراں وزیراعظم نے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا، جبکہ نگراں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر دوٹوک مؤقف دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں جو مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں، پاکستان مقبوضہ کشمیر سےمتعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتا ہے۔
جلیل عباس کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرکے یو این قراردادوں کی خلاف ورزی کی، ہم بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن وہ مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔
نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ایک عرصے سے خطے کے دیگر ملکوں کی خود مختاری پر حملے کرتا رہا ہے، کینیڈا کے کیس میں بھارتی دخل اندازی دنیا میں کھل کر سامنے آگئی۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں نگراں وزیراعظم نے اپنے ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں، اجلاس میں نگراں وزیراعظم نے مختلف امور پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے معاشی بحالی سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے جس ماحولیاتی امداد کا عالمی وعدہ کیا گیا تھا وہ ملنا شروع نہیں ہوئی،جو کر رہے ہیں ہم اپنے وسائل سے کررہے ہیں، اُمید ہے عالمی امداد جلد ملنا شروع ہوجائے گی۔
جلیل عباس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے فلسطین سے متعلق واضح مؤقف دیا، او آئی سی میٹنگز میں یہ تاثر نہیں ملا کہ کسی بھی مسلم ملک نے فلسطینیوں کو چھوڑ دیا ہو۔ او آئی سی اجلاسوں میں فلسطینیوں کے ساتھ مضبوط یکجہتی کا اظہار کیا گیا، ایشیا پیسیفک خوش حال خطہ ہے، ہم چاہتےہیں یہ ایسے ہی پُرامن رہے تاکہ علاقائی معیشت ترقی کر سکے۔
جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ نگراں وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم ایشیا پیسیفک کے مسئلے میں کوئی سائیڈ لینا نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ توقع ہے افغان حکومت ہر اُس گروپ کےخلاف کارروائی کرے گی جو پاکستان اور خطے کے لیےخطرہ ہے، افغانستان اس بات کا پابند ہے کہ وہ اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔
جلیل عباس کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت نے ایک بار پھر یقین دہائی کرائی کہ ان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
نگراں وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں نگراں حکومت کا مقصد ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا ہے۔