اسرائیل نے 11 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ خالی کرنے کے لیے 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
وحشیانہ بمباری کے بعد اسرائیل نے غزہ سٹی کے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوشش شروع کر دی۔
اقوامِ متحدہ نے اسرائیل سے الٹی میٹم واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ سٹی کے رہائشی علاقہ خالی کر دیں اور شہری غزہ کی پٹی کے جنوب میں چلے جائیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی میں شدت کا آپریشن ہو گا، حماس شہریوں کو انسانی ڈھال بنا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی میں شدت کا آپریشن ہو گا، شہری غزہ پٹی کے جنوب میں چلے جائیں۔
فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
حماس کے ترجمان خالد قدومی نے اسرائیلی حکم ماننے سے انکار کر دیا اور کہا ہے کہ فلسطین اپنی سر زمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے، 1948ء کی طرح دوبارہ مہاجر نہیں بنیں گے، شہادتیں بہت زیادہ ہیں، مشکلات ہیں لیکن اپنی زمین پر رہیں گے۔
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکم کےتباہ کن نتائج ہوں گے، تباہ حال انفرا اسٹرکچر اور ایندھن کی عدم دستیابی میں 11 لاکھ آبادی کا انخلاء ممکن نہیں۔
اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ پہلے ہی 4 لاکھ 23 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں، اسرائیل غزہ کے شہریوں کو انخلاء کا حکم واپس لے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں بجلی، پانی، خوراک اور میڈیکل سپلائی بند ہونے سے انسانی المیہ بھی جنم لینے لگا ہے۔
اسرائیلی بمباری سے غزہ شہر پہلے ہی ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، ملبےتلے دبے شخص کی ویڈیو سامنے آ گئی، جسے نکالنے کے لیے بھاری مشینری درکار ہے۔