دنیا بھر میں اسرائیلی بربریت اور جارحیت کے خلاف احتجاج کا طوفان اٹھ رہا ہے
لاہور میں مسلم یوتھ لیگ کے زیر اہتمام لبیک یا اقصیٰ ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں لوگوں نے ایک بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ریلی میں شرکاء نے ہاتھ میں فلسطینیوں سے محبت میں لکھے گئے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے۔
فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے راولپنڈی میں ہی رائل رائیڈرز پاکستان کی جانب سے موٹر بائیک ریلی کا انقعاد کیا گیا۔ ریلی میں معصوم بچے بھی والدین کے ساتھ شریک ہوئے۔
فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف کراچی میں شاہراہ فیصل نرسری بس اسٹاپ پر “فلسطین مارچ” کیا گیا۔
فلسطینی مزاحمت سے یکجہتی کرنے کے لئے مظاہرے میں شہر بھر کی سیاسی و مذہبی قیادت سمیت سول سوسائٹی اور این جی اوز سمیت طلباء و طالبات اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
مقررین نے کہا کہ مسلمان بیت المقدس و غزہ کے مسلمانوں کی حفاظت و سلامتی کےلئے دعائیں کررہے ہیں۔ اسرائیلی حملوں کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں دنیا کے مختلف ملکوں میں احتجاج کیا گیا۔
کراچی میں شاہراہ فیصل پر فلسطین مارچ کے شرکا سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مغرب بے نقاب ہو چکا ہے، افسوس ہمیں مسلم حکمرانوں پر ہوتا ہے، کاکڑ صاحب نے کہا یہ دو ریاستوں کی جنگ ہے، کوئی دو ریاستی حل نہیں، ریاست صرف فلسطین ہے، اسرائیل ناپاک وجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میں اسرائیلی دندناتے پھر رہے ہیں اور حماس کچھ نہ کرے؟، ہم ان کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں، مسلم حکمرانو غیرت پکڑو، مسلمانوں کا ساتھ دو۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ ہمارا یہاں آنا فلسطین کا حوصلہ بلند کرے گا، ہماری آواز پوری دنیا میں گونج رہی ہے، مسجد اقصیٰ میں نبی کریمﷺ نے انبیاء کی امامت فرمائی تھی، جو لوگ چاہیں گے کہ ہم پیچھے ہٹ جائیں تو وہ بزدل ہو سکتے ہیں ہم نہیں، ہم سب کچھ کرنے کو تیار ہیں۔
برطانیہ میں فلسطین کا پرچم لہرانے پر پابندی کے اعلان کے باوجود ہزاروں افراد فلسطینی پرچم اٹھائے سڑکوں پر نکلے۔ برطانوی دارالحکومت لندن میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف کئی مقامات پر مظاہرے کیے گئے۔ برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ اور بی بی سی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا گیا۔ برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا سلسلہ جاری ہے، سینکڑوں لوگوں نے بریڈ فورڈ سٹی ہال کے باہر مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جس پر فلسطین کی آزادی کے نعرے درج تھے۔
NOW: Thousands of pro-Palestinian protesters swarmed central London to protest against Israel’s ongoing bombardment of Gaza. They carried signs and banners with messages such as "Free Palestine” or "From the river to the sea, Palestine will be free,” while chants echoed through… pic.twitter.com/nIoIxP2Nsx
— red. (@redstreamnet) October 14, 2023
امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی کی 30 سے زائد طلبہ تنظیموں نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر بھی ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں اسرائیلی بمباری کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے اور فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کو یہ نعرہ لگاتے ہوئے بھی سنا گیا کہ “دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہو گا”۔ نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر ہزاروں افراد نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی جبکہ سٹی یونیورسٹی نیویارک کے طلبا بھی فلسطینیوں کی حمایت میں نکلے اور ریلی کے شرکا نے فری فلسطین کے نعرے لگائے۔
جنوبی افریقہ میں بھی غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاج کیاگیا جس کی قیادت نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کی۔ یمن میں لاکھوں افراد نے فسلطنیوں کے حق اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا جبکہ عراق کے دارالحکومت بغداد کا تحریر اسکوائر مظاہرین کے نعروں سے گونج اٹھا، اردن میں ہزاروں مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کی طرف مارچ کیا گیا جسے روکنے کیلئے اردنی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر شیلنگ کی۔