اسرائیل نے ایک ہسپتال پر حملہ کر کے تمام بین الاقوامی اور اخلاقی اصولوں کو پامال کیا: صدر پاکستان
اسرائیلی قبضے کے حامیوں کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے
اسلام آباد: اسپتال کو نشانہ بنانا غیر انسانی اور ناقابل جواز عمل ہے، یہ عالمی اور انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے
صدر مملکت نے اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں معصوم جانوں کے المناک نقصان پر اپنے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایک ہسپتال پر حملہ کر کے تمام بین الاقوامی اور اخلاقی اصولوں کو پامال کیا۔
انہوں نے اسرائیل کی طرف سے سنگین جنگی جرائم کے ارتکاب پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل شہری آبادیوں اور صحت کی سہولیات کو بلاامتیاز نشانہ بنا رہا ہے، عالمی برادری اسے جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے اور اسرائیلی بمباری اور غزہ کے جاری محاصرے کو فوری طور پر روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
ادھر نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی حملے میں سینکڑوں شہری شہید ہوگئے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ اسپتال کو نشانہ بنانا غیر انسانی اور ناقابل جواز عمل ہے، یہ عالمی اور انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، بین الاقوامی انسانی قانون ہسپتالوں اور طبی عملے کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اپنی بات چیت میں میں نے ان پر زور دیا تھا کہ عالمی برادری اسرائیل سے کہے کہ وہ بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بند کرے، عالمی برادری تشدد کو روکنے کے لیے تیزی سے کام کرے اور ذمہ داروں کا احتساب کرے۔
The massacre of innocent civilians in vicious Israeli attack on Al-Mamadany Hospital in Gaza is inhumane and indefensible. It is a grave violation of international law and humanitarian law. Israel must be held accountable for its war crimes as it continues its unrelenting… https://t.co/PdZojYbaEK
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) October 18, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی قبضے کے حامیوں کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے، جنہوں نے غزہ کے لوگوں کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔