یروشلم: غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بدترین اور وحشیانہ کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3700 تک پہنچ گئی
غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بدترین اور وحشیانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3700 تک پہنچ گئی ہے، جن میں ایک ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کے وزیردفاع یووگیلینٹ نے “جنگ طویل اور سخت” ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے فوج سے کہا ہے کہ ’’آپ غزہ کو دور سے دیکھتے ہیں، اب آپ اندر سے دیکھیں گے‘‘۔
انہوں نے غزہ میں زمین کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’’جنگ طویل اور سخت ہوگی‘‘۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فتح کا وعدہ کرتے ہوئے سرحد کے قریب فوجیوں کے ساتھ اپنی ایک ویڈیو جاری کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم پوری قوت کے ساتھ جیتنے کے لیے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی کی فضائی کاررائیوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً 369 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کواٹرز کے قریبی علاقوں میں شدید بمباری کی گئی۔
עם הלוחמים. מוכנים. pic.twitter.com/mVjwEFQXgC
— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) October 19, 2023
اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کرکے ایک ہی خاندان کے 40 افراد کو شہید کردیا۔ غزہ میں دیرال بلاح میں بھی ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 10 فلسطین شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک غزہ اور مغربی علاقوں میں ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3700 تک پہنچ گئی، جن میں 1000 بچے جبکہ 400 سے زائد خواتین و لڑکیاں شامل ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے رہائشیوں علاقوں میں مسلسل بمباری کے بعد اسپتال میں زخمیوں کے علاج کے لیے درکار وسائل ختم ہوگئے ہیں۔ صورتحال اس قدر بدترین ہوچکی ہے کہ طبی عملہ بھی رو پڑا۔