جہانیاں: ہم نے دس سال محنت کی مگر اقتدار میں آتے ہی ہمیں نکال دیا گیا تھا۔
جہانیاں میں استحکام پاکستان پارٹی کی جانب سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم سب نے نیا پاکستان بنانے کی لیے دس سال محنت کی مگر جب طاقت میں بیٹھ گئے تو ہمیں ہٹا کر ایسے لوگوں کو عہدوں پر بیٹھا دیا گیا جو اپنے منصوبوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔
جہانگیر ترین نے آئی پی پی میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی شمولیت کے حوالے سے کہا کہ ’ہم اب ملک کر نیا ملک بنانے کا ادھورا مشن پورا کرنے کیلیے اُسی جذبے سے اکھٹے ہورہے ہیں جیسے پی ٹی آئی میں شامل ہوتے وقت تھے‘۔
استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ’جنہوں نے دس سال پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ اپنا سفر شروع کیا انہوں نے کسی بھی صورت شکست تسلیم نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے، ہم ہر غریب کا حال بہتر کریں گے اور اُس خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم بے روزگاروں کو نوکریاں دیں گے اور دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کریں گے، ملک کی موجودہ صورت حال میں شخصیت اہم نہیں بلکہ ملک اور عوام اہم ہیں، عوام ترقی کریں گے اور کامیابی ملے گی تو ملک بھی کامیاب ہوجائے گا۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ عوام کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ اُن کیلیے کونسی سیاست جماعت بہتر ہے، ایسا ہونے کی صورت میں ہی ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے، ہم نوجوانوں کو اس انداز سے روزگار فراہم کریں گے کہ کوئی ملک چھوڑ کر نہیں جائے گا اور کہے گا کہ مجھے اپنے ملک میں ہی رہنا ہے اور جو بیرون ملک چلے گئے وہ بھی واپس آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’زراعت کے شعبے کی ترقی ہماری ترجیح ہے تاکہ کسانوں کو اپنے حقوق کیلیے سڑکوں پر نہ نکلنا پڑے، آج بنجر علاقوں میں سرسبز باغات لگ گئے ہیں، محنت اور عقل استعمال کر کے کسانوں کو زیادہ فائدے کے راستے بتائے جاسکتے ہیں‘۔
’300 یونٹ تک بجلی فری، کم سے کم اجرت پچاس ہزار، موٹرسائیکل سواروں کو آدھی قیمت پر پیٹرول دیں گے‘
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبد العلیم خان نے پارٹی کے انتخابی منشور کا اعلان کیا۔ علیم خان نے کہا کہ تین سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کا سارا خرچہ حکومت اٹھائے گی اور غریب آدمی ایک روپیہ بھی ادا نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل رکھنے والوں کو پیٹرول آدھی قیمت پر دیں گے اور بڑی گاڑیوں والوں سے اصل قیمت لی جائے گی کیونکہ ہم غریبوں کے مسائل کو جانتے ہیں اس لیے اُس پر کوئی بوجھ نہیں ڈالیں گے۔
علیم خان نے کہا کہ دیہاڑی دار یا فیکٹری سمیت کہیں بھی کام کرنے والے مزدور کی ماہانہ اجرت کم سے کم پچاس ہزار روپے مہینہ ہوگی، ساڑھے بارہ ایکڑ اراضی والے کسانوں کو ٹیوب ویل پر مفت بجلی فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی مشکل میں غریب کو اکیلا نہیں چھوڑے گی بلکہ اُس کے ساتھ کھڑی ہوگی اور انشاء اللہ تعالیٰ ہم مل کر ملک کو ان چوروں اور انکی حکمرانی سے نجات دلوائیں گے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ میں نے 2010 اور 2011 میں فیصلہ کیا کہ پاکستان کی خدمت کیلیے سیاست میں بھرپور حصہ لینا ہے، ہم سب نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ملک میں بادشاہت کرنے والی جماعتوں کیخلاف کھڑا ہونا ہے اور باریاں لگانے والی جماعتوں کیخلاف سیاست کرکے عوام کو انکے چنگل سے نجات دلانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر خان ترین کی قیادت میں ہم سب نے اسی سوچ کے ساتھ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور سوچا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی قیادت میں نیا اور خوبصورت پاکستان بنائیں گے، پھر 8 سال تک رات دن ہم نے محنت کی۔
’جہانگیر ترین لندن سے اپنا کینسر کا علاج کروا کے پاکستان واپس آئے تو گھر جانے کے بجائے سیدھا پی ٹی آئی کے جلسے میں پہنچے، یہ ہمارا عزم تھا، پھر 2018 میں جب الیکشن ہوا اور پی ٹی آئی جیتی ، چیئرمین پی ٹی آئی وزیراعظم بنے تو پھر ایک نیا ہی پاکستان بن جاتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد اقربا پروری، لوٹ مار اور کرپشن کا پاکستان بن گیا، ہم سے وہ کہتے تھے کہ ہم نے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی بنائی اور پاکستان بھی ایسے ہی خوبصورت بنائیں گے، شوکت خانم میں اہل اور ایماندار انتظامیہ رکھی مگر جب آپ وزیراعظم بنے تو بزدار تحفے میں دیا جو فرنٹ مین تھا جو پیسے وصول کر کے آگے بھیجتا تھا۔