Featuredاسلام آباد

اسرائیل فلسطین میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے

کہاں گئے وہ حکمران جو اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھتے تھے

غزہ آج کا کربلا اور نیتن یاہو یزید ہے جس کےخلاف لڑنا ہر مسلمان کا فرض ہے

اراکین سینیٹ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک اور او آئی سی نے فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم پر کیوں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، اسرائیل فلسطین میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، پاکستانی عوام اس مشکل وقت میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، دنیا کو اب دوہرا معیار ترک کرنا ہو گا۔

سینٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پلوشہ محمد زئی خان نے کہا کہ ہم نے غزہ کے شہیدوں کیلئے فاتحہ خوانی کی جس کی ان کو کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ شہادت کے اعلیٰ مقام پر ہیں لیکن  ایک فاتحہ ہمیں مسلم دنیا کے حکمرانوں اور اوآئی سی نامی ادارے کے نام  پر کرنا چاہئے کیونکہ یہ ادارے کسی کام کا نہیں سوائے مسلمانوں کا تماشہ بنانے کے۔

سینیٹر پلوشہ نے صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو کے بیان کا زکرکرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو نے واضح طورپر کہا ہے کہ یہ جنگ اسرائیل اور فلسطین کی نہیں بلکہ اسلام اور مغرب کی جنگ ہے، ان کی ایک اور خاتون وزیر نے کہا کہ فلسطینوں کی نسل زندہ نہیں رہنی چاہئے ان کے بھیڑ بکریاں مویشی یہاں تک کے ان کے نام سے منسوب تمام چیزوں کو ختم ہونا چاہئے، نیتن یاہو  اپنی مذہبی کتاب کا حوالہ دیتا ہے اورکھل کر اسلام مخالف بیان دیتا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے  مسلمان آج سے پہلے کبھی ایسے بے حس اور کمزور نہیں تھے۔

انھوں نے سعودیہ عرب میں ریا ض فیسٹول کا نام لئے بغیر کہا کہ فلسطین میں بچے ماؤں کے پیٹ میں قتل کئے جارہے ہیں اور دوسری جانب گانے بجانے کی عظیم محفل جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسرائیل خواتین بچوں کو بے رحمی سے قتل کررہا ہے اس کی ویڈیو تصاویر جاری کی جارہی ہے لیکن اس کو کسی کا کوئی خوف نہیں اور وہ اپنی دہشتگردی میں لگا ہوا ہے کیونکہ اس کی پشت پر پورا مغرب کھڑا ہے لیکن دوسری جانب مظلوم فلسطینی ہیں جن کے پاس ان کے ایمان کے علاوہ کوئی نہیں حتیٰ کہ ہم بھی نہیں۔

انھوں نے کہا کہ آج ہم اگر خودغرض ہوکر فلسطینیوں کو فراموش کررہے ہیں تومت بھولیں کہ ہمارے پڑوس میں اسرائیل  کا بغل بچہ موجود ہے جس نے فلسطینیوں کے قتل عام پر کھل کر اسرائیل کی حمایت کی ہے۔

آج اگر ہم خاموش رہے تو اسرائیل جو سب کچھ کررہا ہے  فلسطینیوں کے ساتھ بھارت یہ سب ہمارے ساتھ کرنے کیلئے تیار بیٹھا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر آپ ایک لمحے کیلئے اسلام اور مسلمان کو ایک جانب رکھ دیں جو کہ ہم پہلے ہی رکھ چکے ہیں تو کیا بھارتی وزیراعظم نریندمودی آپ کو چھوڑ دیگا ؟ بھارت جو پہلے ہی پاکستان کے ایٹمی تنصیبات کی تباہی کیلئے اسرائیل کی خدمات حاصل کرچکا ہے۔

انھوں نےمزید کہا کہ افسو س کے ساتھ پوچھتی ہوں کہ کہاں گئے وہ حکمران جو اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھتے تھے، محترمہ بینظیربھٹو نے کہا کہ میں غزہ جاؤں گی تو ان کو کہا گیا کہ اجازت لو  تو انھوں  نے انکار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ غزہ جارہی ہے۔

انھوں نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سربراہ یاسرعرفات کی پاکستان آمد کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ  جب وہ پاکستان آئے تو پاکستان کے ایف سولہ طیاروں نے انھیں سلامی دی اور انھوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے مزار پر حاضری دی    لیکن افسو س یہ ہے کہ آج پورے عالم اسلام میں کوئی ایک ایسا لیڈر زندہ نہیں چھوڑا گیا جو اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دے سکے

انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے کربلا کا واقعہ سنا کہ وہاں بچوں کو پیاسہ رکھ کر شہید کیا گیا غزہ آج کا کربلا ہے اور نیتن یاہو آج کا یزید ہے جس کے خلا ف لڑنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close