پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان پیپلزپارٹی ( پی پی پی ) کے خلاف انتخابات میں حصہ لینا ہے، دوسری جماعتوں کے سربراہوں کا احترام کریں گے اور عزت کے ساتھ ان کا ذکر کریں گے، مخالف جماعتوں سے سیاسی مقابلہ ہے کوئی دشمنی نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 18 ویں ترمیم کی بنیاد پر الیکشن سلوگن بنانے کی تلاش میں ہیں، بلاول سندھ اور چھوٹے صوبے کے لوگوں کو مخمسےمیں ڈالنا چاہتے ہیں، وہ کہتے ہیں ( ن ) لیگ 18 ویں ترمیم کرکے صوبوں کے حقوق کم کرے گی لیکن ن لیگ ایسا نہیں کرے گی ، صوبوں کے حقوق میں کمی نہیں ہوسکتی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ صوبوں کو مزید اختیارات دیئے جاسکتے ہیں کمی نہیں لائی جاسکتی، مسلم لیگ ( ن ) کے منشور میں بھی یہ بات درج ہوگی، وفاقی اکائیوں کو جتنا بااختیار بنایا جائے گا اتنا وفاق مضبوط ہوگا، ہم یہ ضرور چاہتے ہیں وفاق سے اختیارات صوبے میں نہ اٹک جائیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پارٹی قائد نوازشریف بہت جلد سندھ جائیں گے، سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات میں کوئی چیز حائل نہیں ہے، ہم نے اوئے توئے کے کلچرمیں کمی لانے کی کوشش کی ہے، جب بھی کوئی موقع بنا نوازشریف، آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے صدر یا وزیراعظم بننے سے متعلق کبھی کوئی بات نہیں کی، مینڈیٹ کے ساتھ جو بھی حکومت آئے گی تباہی کا راستہ روکے گی اور مسلم لیگ ( ن ) ہی تباہی کا راستہ روکے گی، ایک سال کے اندر چیزیں بہتری کی طرف جانا شروع ہوں گی، معاملہ اب سادہ اکثریت سے آگے نکل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے، تجربہ کے حوالے سے نوازشریف تین باروزیراعظم رہ چکے ہیں، نوازشریف واحدشخصیت ہیں جو ملک کو بحران سے نکال سکتے ہیں، مسلم لیگ ن کے پاس تجربہ کار اورمتوازی ٹیم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) اب گوہر خان کی جماعت ہے، 9 مئی کو ریاست میں حملہ کیا گیا اور فوج میں تقسیم پیدا کرکے ملک کو خون میں نہلانے کی سازش کی گئی، یہ سازش کامیابی کے قریب چلی جاتی تو ملک میں بڑی تباہی ہوتی، سانحے میں ملوث عناصر کو قانون کا سامنا کرنے دیں۔
یہ بھی پڑھیں : بانی پی ٹی آئی نے سیاسی برادری سے تعلق نہیں بنایا، سعد رفیق
لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کوئی الیکشن سے نہیں روک سکتا، پی ٹی آئی کے خلاف کوئی اقدام نہیں ہوسکتا، لیکن پی ٹی آئی 9 مئی کے ذمے داروں کو ساتھ لے کر الیکشن میں جانا چاہتی ہے اور ملوث عناصر کے جرائم پر پردہ پوشی کرنا چاہتی ہے، ایسا بالکل نہیں ہوگا ، 9 مئی میں ملوث عناصرکو علیحدہ کرنا ہوگا اور ان عناصر کو الگ کرکے الیکشن میں حصہ لیں اور مقابلہ کریں۔
رانا ثنا ء اللہ نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن 8 فروری 2024 کو ہونے چاہییں، 14 مئی 2023 کا التوا ہم نے نہیں کرایا، یہ ایک آئینی تقاضہ تھا کہ تمام اسمبلیوں کے الیکشن ایک ہی تاریخ پر ہوں، سی سی آئی نے فیصلہ کیا ہے، حلقہ بندیاں ہونی تھیں، مردم شماری پر قوم کا متحد ہونا ایک بڑا عمل ہے۔