آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو پاک فوج کی کمان سنبھالے ایک برس مکمل ہو گیا، مشکل ترین دور سے گزرتے ہوئے پاکستان نے جنرل سید عاصم منیر کے دور میں بہت سی کامیابیاں سمیٹیں، آرمی چیف نے نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں بھی امن کے قیام کو اولین ترجیح دی۔
قومی سلامتی، انسداد دہشت گردی اور معیشت کے بحالی کے علاوہ گزشتہ ایک سال کے دوران کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کے ذریعے ملٹری لیڈر شپ نے پاکستان کی معاشی ترقی، امن و خوشحالی کے تابناک مستقبل کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔
آرمی چیف نے مختلف ممالک کے سفیروں سے اہم ملاقاتیں کیں جس سے ملک کو درپیش معاشی مسائل سے باہر نکالنے میں کامیابیاں حاصل ہوئیں، کامیاب ملٹری ڈپلومیسی ہی کے تحت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چائنہ سے معاشی، عسکری اور سماجی شعبوں میں تعلقات کو بہتر بنایا گیا۔
معیشت کی بحالی اور پاکستان کو اونچائیوں تک لے جانے کے لئے آرمی چیف کے بین الاقوامی دورں نے بھی اہم کردار ادا کیا
آرمی چیف کے سعودی عرب اہم ترین دورے میں اہم عہدیداروں سے ملاقاتوں کے تحت باہمی تعاون، فوجی فروغ اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اہم کامیابیاں حاصل ہوئیں، دورہ چین کے دوران آرمی چیف نے چین کے ملٹری کمانڈرز سے اہم ملاقاتیں کیں جن کا مقصد خطے میں امن و استحکام کا قیام ہے اورپاک چین ملٹری تعاون کو مزید مضبوط بنایا گیا۔
آرمی چیف کے دورہ ایران میں ایران کے صدر، سپریم کمانڈر اور افواج کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں ہوئی جس سے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہوئے، دورہ ایران کے دوران خطے میں موجود خطرات پر تفصیلی بات ہوئی جس کیلئے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تعاون پر مکمل اتفاق کیا گیا۔
آرمی چیف کے دورہ ازبکستان میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کے ساتھ ساتھ باہمی انٹیلی جنس شیئرنگ پر بھی بات چیت ہوئی، آرمی چیف نے آذربائیجان کے دورے کے دوران اہم عہدیداران سے ملاقاتیں کیں۔ آذربائیجان نے پاکستان کی عسکری قیادت کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا گیا اور دونوں جانب سے باہمی تعاون کو نئی سطح تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
دفاعی تعاون میں فروغ اور دہشتگردی کے خلاف اقدامات کے لئے آرمی چیف کی بین الاقوامی ممالک کی اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری رہا، اس کے ساتھ ساتھ امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا کی آرمی چیف سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکا کی جانب سے پاکستان کی دہشتگردی کا قلع قمع کرنے کی کوشش کو سراہا گیا اور خطے میں امن و استحکام کیلئے اس کے کردار کی تعریف کی گئی، چین کے نائب وزیراعظم ہی لیفینگ کی آرمی چیف سے ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے مابین تجارت، دفاع اور بالخصوص سی پیک کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کئے گئے۔
جرمن فوج کے چیف لیفٹیننٹ جنرل الفوناس میس سے ملاقات کے دوران بھی دونوں ممالک کے دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا گیا، جرمنی نے دہشتگرد ی کے خلاف افواج پاکستان کے کردار کو سراہا۔
سعودی عرب کے جنرل فائد بن حامد الرویلی کی آرمی چیف سے ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا اعادہ کیا، عمان رائل آرمی کے میجر جنرل متار بن سلیم بن راشد البلوشی نے آرمی چیف سے ملاقات میں خطے کے امن و استحکام بالخصوص دہشتگرد ی کیخلاف جنگ میں پاکستان آرمی کے کردار کو سراہا۔
سری لنکن آرمی کے کمانڈر نے بھی آرمی چیف سے ملاقات کے دوران افواج پاکستان کے پیشہ وارانہ کردار کو سراہا، سعودی عرب کی بری افواج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فہد بن عبداللہ المتیر نے بھی آرمی چیف سے ملاقات کے دوران خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو سراہا۔
حال ہی میں امریکہ کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان تھامس ویسٹ نے پاکستان کی اعلی عسکری قیادت سے کالعدم تحریکِ طالبان اور افغان مہاجرین سے متعلق درپیش سیکورٹی خطرات پر بھی بات چیت کی، تھامس ویسٹ کا کہنا تھا کہ امریکہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چیف آرمی سٹاف کا امریکہ کا حالیہ دورہ اسٹریجک اہمیت کا حامل ہے، اس دورے کے دوران وہ امریکی عسکری قیادت اور دیگر حکومتی اراکین سے ملاقات بھی کریں گے۔