لاپتہ افراد کے لواحقین کے مظاہرے پر پولیس کا کریک ڈاون، متعدد گرفتار
اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے لواحقین کے مظاہرے پر پولیس کی جانب سے کریک ڈاون کیا گیا ہے جس میں متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کےقافلے بلوچستان سےاسلام آباد پہنچے،جہاں ضلعی انتظامیہ اورپولیس کی آمنے سامنے آگئے،مظاہرین نے پولیس پر پتھراو کیا جس پر انتظامیہ کی جانب سے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نےاپنےسوشل میڈیاویب سائٹ ایکس پرجاری بیان میں کہاکہ 26 نمبرچونگی پرمظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ایوب چوک پر بھی مظاہرین کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔
26 نمبر چونگی پر مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔
ایوب چوک پر بھی مظاہرین کی طرف سے پولیس پر پتھراؤ ۔
پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔
راستہ روکنے اور سڑکیں بند کرنے والوں کے خلاف ضابطہ کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لائی…
— Islamabad Police (@ICT_Police) December 20, 2023
پولیس نےجوابی کارروائی کرتےہوئےمتعددمظاہرین کوگرفتارکرلیا گیا،پولیس کا کہنا ہے کہ راستہ روکنے اور سڑکیں بند کرنے والوں کے خلاف ضابطہ کے مطابق قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
We are continuously attempting to contact all of our peaceful arrested protesters, but unfortunately, we have been unable to reach them all. We want to make it clear that if anything happens to any of the peaceful protesters, the Islamabad police and the state will be held…
— Baloch Yakjehti Committee (Islamabad) (@BYCislamabad) December 21, 2023
اسی حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سوشل میڈیا اکاونٹ ایکس پر ردعمل میں کہا کہ ہم مطالبات کیلئےپرامن دھرنےکیلئے اکھٹےہوئے تھےلیکن ہمارےتمام ساتھیوں کواسلام آباد پولیس کی جانب سے گرفتارکرلیا گیا ہے،اوربتایا بھی بھی جارہا کہ انکو کہاں منتقل کیا گیا ہے۔
اسلام آباد تک بلوچستان کےمختلف اضلاع سےلانگ مارچ کر کے آنے والا یکجہتی قافلہ شہر اقتدارپہنچتے ہی پہلے موٹروے ٹول پلازہ پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے الجھا رہا،مظاہرین وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوئے تو 26 نمبر چونگی پر پولیس نے سڑک بلاک کردی جس پر مظاہرین نے اسی مقام پردھرنا دے دیا،جس کے باعث موٹروے اور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد میں گاڑیوں کا داخلہ بند ہوگیا۔
Am ashamed that I have to ask @amnesty to look into the matter of my own homeland where peaceful protestors of #MarchAgainstBalochGenocide is facing use of force by the Islamabad Police. pic.twitter.com/wZAbcUAhNm
— Tariq Mateen (@tariqmateen) December 20, 2023
گزشتہ روز بدھ کی صبح یہ مارچ ڈی آئی خان سے دوبارہ روانہ ہوا تھا جس کے بعدمارچ موٹر وے کےراستے سےچھبیس نمبر چونگی پہنچا،مظاہرین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ پریس کلب جانے دیا جائے جبکہ انتظامیہ اور پولیس نے ایف نائن پارک جا کردھرنا دینے کا کہہ رکھا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ کچھ مظاہرین جو شہرمیں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے انہوں نے نیشنل پریس کلب کے باہردھرنا دے رکھا ہے،واضح رہےکہ بلوچ کیمٹی نے مارچ کا آغاز تربت سے کیا جہاں اسلام آباد تک قافلے نے 1600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
اسی حوالے سے اسلام آباد پولیس نے عوام سے کسی بھی غیر قانونی اجتماع یا پر تشدد مظاہرے کا حصہ نہ بننے کیلئے گزارش کی ہے۔