پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے نائب صدر اور قانونی ٹیم کے ممبر شیر افضل مروت نے عام انتخابات 2023 کے انعقاد میں تاخیر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
منگل کے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ الیکشن میں تاخیر ہوگی اور عوام کی وجہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آج سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ( ن ) کے قائد نوازشریف کی تاحیات نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ ہورہی ہے لیکن، سابق وزیر اعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تاحال رہائی نہیں ہوئی، وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو رہائی کے بعد عدالت کے حکم کے باوجود گرفتار کرلیا گیا۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ایک لاڈلا کہتا پھرتا ہے کہ وہ وزیر اعظم بننے والا ہے، یہ ایسے کیسے وزیر اعظم بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن کی پالیسی کے تحت ریٹرننگ آفیسرز نے پی ٹی آئی کے امیدواروں کو نااہل کر دیا ، ڈپٹی کمشنر کبھی ریٹرننگ افیسر نہیں ہوسکتے ، کسی شیر افضل کے بل ریٹرننگ افیسرز کو بھیج دیئے گئے اور ایف آئی آرز کا بہانہ بنا کر کاغذات نامزدگی مسترد کئے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تمام امیدوار واپس آئیں گے ، ہم عدالتوں کے سامنے چیخ رہے ہیں، پشاور ہائی کورٹ خوفزدہ نہیں ہوئی سرینڈر نہیں ہوئی، حکومت جس کی بھی ہو جس دور میں بھی ظلم ہوا، اس کے مخالف ہیں، انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چائیے ، علی محمد خان کو 17 مرتبہ اور شہر یار آفریدی کو 15 مرتبہ رہائی کے بعد گرفتار کیا گیا، چند کیسز منظور ہوگئے یہ کوئی احسان نہیں ہے۔