بشریٰ بی بی نے مبینہ غیر شرعی نکاح کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں انہوں نے مبینہ غیر شرعی کیس کو خارج کرنے کی استدعا کی ہے۔
سابق خاتون اول کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق شوہر خاور مانیکا نے مذموم مقاصد کے لیے شکایت درج کرائی جس میں جھوٹی اور من گھڑت دستاویز پر عدت میں نکاح کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ سابق شوہر کے مطابق اس نے مجھے 14 نومبر 2017 کو طلاق دی، سابق شوہر نے عدت مکمل کئے بغیر نکاح اور زنا جیسے سنگین الزام لگائے، خاور مانیکا نے 15 اپریل 2017ء کو 3 مرتبہ زبانی طلاق دی تھی جس کے بعد اگست 2017ء میں اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوگئی تھی اور یکم جنوری 2018ء کو موجودہ شوہر سے شادی تک وہیں قیام کیا۔
بشریٰ بی بی کی درخواست میں اعلیٰ عدالتوں کے 3 فیصلے بھی بطور نظیر پیش کئے گئے ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ شریعت ایپلیٹ بینچ کے مطابق عدت کیلئے 39 دن کافی ہیں، اعلیٰ عدالتوں نے فیصلوں میں عدت میں نکاح کو باقاعدہ کہا ، ختم نہیں کیا، کہا گیاعدت میں نکاح بے قاعدہ شادی جو عدت مکمل ہونے پر باقاعدہ ہوجائیگی۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے کہا گیا کہ عدت میں نکاح کو غیر اسلامی یا شریعت کیخلاف قرار نہیں دیا گیا، تمام قانونی و شرعی تقاضے پورے کر کے موجودہ شوہر سے شادی کی، فراڈ سے شادی کرنے کا الزام درست نہیں، دو عینی شاہدین نہ ہونے کے باعث زنا کی شق کا بھی اطلاق نہیں ہوتا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدت میں نکاح کا کیس نہیں بنتا ، خاور مانیکا کی شکایت خارج کی جائے۔