Featuredپنجاب

غیر شرعی نکاح کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

راولپنڈی: عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج دوپہر کو ایک بجے سنایا جائے گا۔

گزشتہ روز سینئر سول اسلام آباد قدرت اللّٰہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف عدت کے دوران نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جو آج دن ایک بجے سنایا جائے گا۔

سینئر سول جج قدرت اللّٰہ نے دوران عدت نکاح کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، اس موقع پر عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کو پیش کیا گیا جبکہ شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور پبلک پراسیکیوٹر سمیع اللّٰہ جسرا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے چاروں گواہوں خاور مانیکا، عون چوہدری، مفتی سعید اور ملازم لطیف پر جرح مکمل کی۔

بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے مفتی سعید پر جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے آپ کو 1995 میں آرمڈ فورسز نے بغاوت کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا؟ مفتی سعید نے کہا کہ اپنے دوستوں کی وجہ سے گرفتار ہوا تھا، میں اس ٹیم کا ممبر تھا جس نے آپریشن خلیفہ کنڈکٹ کیا تھا، میں جنرل ظہیر الاسلام عباسی اور بریگیڈیئر مستنصر بِلا کے ساتھ گرفتار ہوا تھا، میں اپنے ساتھیوں کے خلاف وعدہ معاف گواہ نہیں بنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت میں دیئے گئے بیان میں نہیں لکھا کہ عمران اور بشریٰ کا دوسرا نکاح پڑھایا، میں نے دوبارہ نکاح پڑھوایا ضرور تھا۔

اس موقع پر کمرہ عدالت میں مفتی سعید کی ایک ویڈیو چلائی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ عدت کے حوالے سے خاتون کا بیان حتمی سمجھا جائے گا۔ مفتی سعید کے وڈیو بیان پر دونوں طرف کے وکلاء نے دلائل دیئے۔

گواہ محمد لطیف نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی قابل اعتراض ملاقاتوں کے بارے میں خاور مانیکا کو بتایا تھا، میں نے جھوٹ پر مبنی گواہی نہیں دی نہ جھوٹے الزامات لگائے، گواہی کسی دباؤ میں نہیں دی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے خاور مانیکا پر جرح کی، اس دوران سلمان اکرم راجہ نے خاور مانیکا کے مختلف ٹی وی انٹرویوز عدالت میں بطور ثبوت پیش کئے۔ اس پر خاور مانیکا نے کہا کہ یہ درست ہے کہ میں نے سابقہ بیوی بشریٰ بی بی کو پاکباز کہا تھا، یہ وڈیو اس وقت کی ہیں جب بشریٰ بی بی میرے نکاح میں تھی اور اچھی خاتون تھی۔

سلمان اکرم راجہ نے ان سے سوال کیا کہ ویڈیو میں آپ نے یہ بھی کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے گھر میں تنازعے کی خبر جھوٹی ہے، جس پر خاور مانیکا نے کہا کہ یہ اس وقت کی ویڈیو ہے جب وہ میری وفادار اہلیہ اور اچھی ماں تھی۔

گواہوں پر جرح مکمل ہونے کے بعد عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان جمع کرایا۔ دفعہ 342 کے سوالنامے میں 13، 13 سوالات پوچھے گئے تھے، دونوں ملزمان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے جوابات تحریر کرائے۔

بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دے دیا اور کہا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق اپریل 2017 میں دی، خاور مانیکا نے جو طلاق نومبر 2017 کی پیش کی وہ جعلی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close