نومنتخب اراکین قومی اسمبلی نے حلف اٹھا لیا، سنی اتحاد کونسل کا احتجاج
قومی اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا جبکہ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے اراکین سے حلف لیا۔
نومنتخب سولہویں قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر کے بعد شروع ہوا جبکہ اجلاس کے باقاعدہ آغاز کے بعد سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نومنتخب سولہویں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو باضابطہ طور پر دن 10 بجے طلب کیا گیا تھا تاہم، اجلاس کا آغاز ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر کے بعد ہوا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کی اور اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔
حلف لینے کے بعد راجہ پرویز اشرف نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب لڑنے والوں کو پہلے رول آف ممبرز پر دستخط کی دعوت دی۔
سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے کاغذات جمع
قومی اسمبلی کے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے امیدواروں نے کاغذات جمع کروا دیئے۔
ایازصادق نے سپیکر اور غلام مصطفیٰ شاہ نے ڈپٹی سپیکر قومی اسملبی کیلئے اپنے کاغذات جمع کروائے جبکہ سیکرٹری قومی اسمبلی نے دونوں کے کاغذات وصول کیے۔
آج ہونے والے اجلاس میں 336 کے ایوان میں سے 310 ارکان کی حلف برداری کا امکان ہے ۔
ایوان زیریں کی 266 جنرل نشستوں میں سے این اے آٹھ باجوڑ پر امیدوار کے قتل کی وجہ سے الیکشن نہیں ہوا ، جبکہ دو نشستوں این اے 15 مانسہرہ اور این اے 146 خانیوال سے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا ۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں 70 مخصوص نشستوں میں سے خواتین کی 20 اور اقلیتوں کی 3 سیٹوں کا نوٹیفکیشن بھی روک رکھا ہے۔
دفعہ 144 نافذ
قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
وفاقی پولیس کے مطابق ہائی سیکیورٹی زون میں سیکیورٹی مزید الرٹ کردی گئی، صرف دعوت نامہ رکھنے والوں کو ہی پارلیمنٹ ہاؤس آنے کی اجازت ہے۔
پولیس کے مطابق ریڈ زون سمیت شہر میں کسی بھی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں۔
عبدالعلیم خان
قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے موقع پر صدر استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ عوام مشکل میں ہیں ، کوشش ہے ان کی امیدوں پر پورا اتریں، دعا کریں اسمبلی عوام کی امیدوں پر پورا اترسکے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ دعا کریں اسمبلی عوام کی امیدوں پر پورا اتر سکے اور مشکل وقت میں عوام کے لیے ریلیف کا بندوبست کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں ، کوششیں ہوگی کہ پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرسکوں، تحریک انصاف کے پاس ایک صوبائی اسمبلی موجود ہے، تحریک انصاف کو چاہئے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کی بہتری کیلئے کردار ادا کریں۔
نواز شریف
قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کوخط لکھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے، کوئی سیاسی جماعت یا فرد ایسا خط نہیں لکھ سکتا، آئی ایم ایف کو جنہوں نے خط لکھا یہ ان کا وطیرہ ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کوئی اور شخص ایسا نہیں کرسکتا جو بانی پی ٹی آئی نے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو خط لکھا نتیجہ خود ہی اخذ کرلیں۔
شہباز شریف
مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط ایک اور ملک دشمنی ہے، سائفر کے بعد یہ تحریک انصاف کی ملک دشمنی کا ایک اور ثبوت ہے، اب کسی کو شک نہیں رہنا چاہئے کہ بانی پی ٹی آئی ملک کی تباہی چاہتے ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت فعل ہے، کوئی بھی پاکستانی سایسی اختلافات کے باوجود کبھی ملک دشمنی نہیں کرتا۔
حمزہ شہباز
مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ آج جمہوریت جیت گئی، جمہوریت کی راہ میں روڑے اٹکانے والوں کو شکست ہوئی۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی طرح معیشت کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، 9 مئی کی طرح یہ کوشش بھی ناکام ہوگی۔
آصف زرداری ، بلاول بھٹو
نومنتخب قومی اسمبلی کے اجلاس میں حلف اٹھانے کے لئے سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اسمبلی پہنچے۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ آصفہ بھٹو بھی پارلیمنٹ ہاؤس آئیں۔
حنا ربانی کھر
پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ آج چوتھی مرتبہ رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھانے جارہی ہوں، جمہوری نظام کو جمہوری طریقے سے آگے چلانا ہے۔
یوسف رضا گیلانی
پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ نشست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی آج بطور رکن قومی اسمبلی حلف اٹھانے جارہا ہوں، مجھے آئندہ حکومت میں کیا ذمہ داری ملے گی اس کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔
عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وزیر اعظم کے لئے نامزد امیدوار عمر ایوب کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس غیر آئینی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج اسمبلی کا پہلا اجلاس ہے، ہم ایوان میں جاکر حلف اٹھائیں گے اور ایوان میں انتخابی دھاندلی پر بھی آواز اٹھائیں گے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اصل میں آج کا قومی اسملبی کا اجلاس غیر آئینی ہے، پہلے مخصوص نشستوں پر ارکان کا انتخاب ہونا چاہئے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر مملکت کا فیصلہ درست تھا،اجلاس نہیں بلایا جاسکتا تھا۔
بیرسٹر گوہر خان
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ کسی کا مینڈیٹ چوری کر کے پارلیمان میں نہیں آنا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں صرف وہ لوگ جائیں جو لوگوں کے مینڈیٹ پرآئے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ففتھ جنریشن والی رگنگ ہوئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اصل مقصد تو یہ ہے کہ پارلیمان مضبوط ہو، کسی کا مینڈیٹ چوری کر کے پارلیمان میں نہیں آنا چاہیے۔
عطا تارڑ
مسلم لیگ ( ن ) کے نو منتخب ممبر قومی اسمبلی عطاء تارڑ نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں نواز شریف اور شہباز شریف دونوں ہی حلف اٹھائیں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج نوازشریف اور شہبازشریف دونوں ہی حلف اٹھائیں گے، 5 سال کا مینڈیٹ ملا ہے ، ملک کے چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہے، مہنگائی ، بیروزگاری اور معاشی مشکلات حل کرنا ترجیح ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالف میدان میں ہیں اور آئی ایم ایف کو خط بھی لکھ دیا ہے، کاش وہ آئی ایم ایف کو یہ بھی بتاتے کہ میں کرپشن کرنے پر جیل میں ہوں، امریکی سازش کی بات کرنے والوں نے امریکی سینیٹروں سے بھی خط لکھوائے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک طرف امریکی سازش کہتے ہیں پھر امریکا سے ہی مدد طلب کرتے ہیں، آئی ایم ایف کو خط جمہوریت کو ڈی ریل اور بحران پیدا کرنے کی کوشش ہے، آئی ایم ایف کو خط والا معاملہ پہلے بھی ہوچکا ہے، یہ قابل مذمت فعل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو خط ملکی مفاد کیخلاف اور ذاتی انا کی تسکین کیلئے لکھا گیا، کابینہ میں کس کو لینا ہے یہ فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
حنیف عباسی
مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنے سے اپوزیشن کا ملک دشمنی ایجنڈے بے نقاب ہوگیا ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پہلے بھی راولپنڈی کے عوام کے میگا پروجیکٹ مکمل کئے، کوشش ہوگی 20 سال سے رکے ہوئے شہر کے پروجیکٹ مکمل کریں، احتجاج اپوزیشن کا حق ہے ، ایک دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے پر کسی کو اعتراض نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی حد سے آگے نہیں بڑھنا چاہئے، جو باؤنڈری کراس کرے گا وہ درست نہیں ہوگا۔
ڈاکٹر فاروق ستار
متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کابینہ کا حصہ بننا ضروری نہیں، عوام کی محبت ساتھ لے کر اسمبلی پہنچے ہیں، ہارنے والے جیت اپنے نام کرنا چاہتے ہیں، عوام نے ایم کیو ایم کو مینڈیٹ دیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی
ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے اپنے حصہ کا کام کیا ہے، 75 سال سے ایک ہی نظام ہے حکمران طبقہ اور غریب طبقہ، ایم کیو ایم اس بار وزارتوں اور گورنرشپ کے لیے نہیں آئی۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ہم عوام اور جمہوریت کے لیے آئے ہیں، ہمارے پاس ایک نسخہ کیمائی ہے۔