Featuredسندھ

مینڈیٹ کی صحیح عکاسی ہونی چاہیے ، مینڈیٹ کی قدر کی جائے

بانی پی ٹی آئی جیسا دیانت دار ، وفادار آدمی کبھی نہیں دیکھا

کراچی: معیشت کیلیے عوام کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے ایک لیڈر ہی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔

پریس کانفرنس میں عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کو جوڑنے کیلیے سب سے بڑی بات بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے

سابق صدر مملکت  نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے اور معیشت بھی 2، 3 سال سے زوال کا شکار رہی ہے، اس دوران میری کوشش رہی کہ ملک کو جوڑا جائے، میں نے اس کیلیے ہر ملاقات میں ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔

عارف علوی نے کہا کہ ملک نے جس مینڈیٹ کا اظہار کیا ہے اس کی قدر کی جائے، ملک کو جوڑنے کیلیے بات وہیں سے شروع کی جائے کہ مینڈیٹ تسلیم کیا جائے، مینڈیٹ کی صحیح عکاسی ہونی چاہیے اور یہ بات تمام جماعتوں کیلیے کر رہا ہوں، ملک کو جوڑ دیا جائے تو اچانک ترقی کرنا شروع کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ڈائریکٹر کو بھی وزیر خزانہ لگا دیں تو معاشی مسائل حل نہیں کر پائیں گے، معیشت کیلیے عوام کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے ایک لیڈر ہی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔
سائفر سے متعلق سابق صدر مملکت نے کہا کہ میرے پاس سائفر بھیجا گیا تھا اور میں نے دیکھا بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم حلف اٹھاتا ہے کہ کوئی بھی راز عوامی مفاد میں ہے تو عیاں کروں گا جبکہ میرا حلف کہتا ہے کوئی راز پتا چلے تو وزیر اعظم کی اجازت کے بغیر نہ بتاؤ۔

9 مئی کے پُرتشدد واقعات پر عارف علوی نے کہا کہ میں نے 9 مئی کو کی گئی توڑ پھوڑ کی مذمت کی لیکن انصاف کا تقاضا ہے ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں اور جو ملوث ہیں انہیں سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آج بھی پہلی آواز بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلیے اٹھائی ہے، بانی پی ٹی آئی جیسا دیانت دار اور پاکستان سے وفادار آدمی کبھی نہیں دیکھا، ان کا قوم کو اکٹھا کرنا ایک منفرد خوبی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی میرے لیڈر ہیں اور آج بھی کہتا ہوں کہ وہ میرے لیڈر ہیں۔

سابق صدر مملکت نے کہا کہ مجھ پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانا ہے تو ضرور چلائیں لیکن میں نے آئین کی پاسداری کی اور جو مناسب سمجھا وہ کیا، جو مجھے بہترین مشورہ ملا میں نے اس اعتبار سے عمل کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close