امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ صدر جو بائیڈن کے درمیان صدارتی الیکشن کی دوڑ شروع ہوگئی
ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن نے اپنی اپنی جماعتوں کے صدارتی امیدوا نامزد ہونے کا مرحلہ جیت لیا۔
جارجیا، واشنگٹن، دیگر ریاستوں میں منعقد ہونے والے مقابلے میں جوبائیڈن نے اپنی نامزدگی کے لیے 1,968 مندوبین کا مقررہ ہدف حاصل کرلیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی جارجیا، ہوائی، مسیسیپی اور واشنگٹن سے اپنی جماعت کی طرف سے 1,215 ڈیلیگیٹس حاصل کیے اور ریپبلکن کے صدارتی امیدوار ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر جوبائیڈن نے اپنی اپنی جماعتوں کی طرف سے نامزدگی جیتنے کے بعد صدارتی الیکشن کے اکھاڑے میں ایک دوسرے کے سامنے ہیں۔
ایسا 70 برسوں میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ دو امیدوار مسلسل دوسری بار یکے بعد دیگرے امریکی صدارتی انتخاب میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔
81 سالہ جوبائیڈن نے ڈیموکریٹک کی نامزدگی حاصل کرنے پر ووٹرز کے پاس اب اس ملک کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا وقت ہے۔ کیا ہم کھڑے ہو کر اپنی جمہوریت کا دفاع کریں گے یا دوسروں کو اسے ختم کرنے دیں گے؟
اسی طرح سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں 71 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جشن منانے کا ابھی وقت نہیں بلکہ اصل جشن جوبائیڈن کو شکست دینے کے بعد منائیں گے کیوں کہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے بدترین صدر ہیں۔