اسرائیلی فوج نے رفح میں خوراک لینے کے لیے قطار میں کھڑے فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا۔
عرب میڈیا کے مطابق پہلا واقعہ رفح میں خوراک کی تقسیم کے ایک مرکز میں پیش آیا جہاں اسرائیلی فوج نے بھیڑ پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اونرا کے اہلکار سمیت 5 فلسطینی شہید اور 22 زخمی ہوگئے۔
اسی طرح رفح میں ہی ایک اور مقام پر خوراک کے لیے قطار بنائے فلسطینیوں پر بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس میں 6 فلسطینی شہید اور 82 زخمی ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری کے باعث 23 لاکھ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑ کر رفح میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جو خوراک اور روز مرہ کی بنیادی چیزوں کے لیے امدادی اداروں کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی بربریت سے یہ معصوم فلسطینی خواتین اور بچے بھی محفوظ نہیں۔ خوراک لینے کے لیے امدادی مراکز آنے والے نہتے شہریوں کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 5 لاکھ 76 ہزار یعنی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ قحط کے دہانے پر ہیں جب کہ اسرائیلی فوج کی پابندیوں کے باعث خوراک اور امدادی سامان کی ترسیل کا عمل نہایت سست روی کا شکار ہے۔
جس پر پناہ گزین فلسطینیوں کو خوراک اور امداد ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضا سے ان کی چھتوں پر پھینک کر فراہم کیا جا رہا تھا۔ اس دوران امدادی سامان کا بھاری پیکٹ ایک خاندان پر گرنے سے 5 فلسطینی جاں بحق اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔