مشکل فیصلوں کا بوجھ ان طبقات پر پڑنا چاہیے جو برداشت کرسکیں، غریب آدمی پہلے ہی پس چکا
وفاق معاشی بحران سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا، چاروں وزرائے اعلیٰ اختلافات ختم کریں ، وزیر اعظم
اسلام آباد: ملک میں مہنگائی زیادہ ہے، عام آدمی پس چکا ہے، سالانہ 400ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور پروگرام کے بغیر ہمارا گزارا نہیں، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لیے ہم جمع ہیں، اس بات کا واضح پیغام ہے ملک کی سلامتی و ترقی کیلئے سب متحد ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابق نگراں حکومت کا بھی مشکور ہوں انہوں نے محنت سے کام کیا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ان کی ٹیم کا بھی شکر گزار ہوں، عسکری قیادت نے 16ماہ میں ہماری جو سپورٹ کی وہ مثالی تھی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تمام چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے، ملک میں مہنگائی زیادہ ہے، عام آدمی پس چکا ہے، سالانہ 400ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، نگراں حکومت کے دور میں 87ارب روپے کی بجلی بچائی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری محصولات 9 ٹریلین ہیں جوکہ 13،14 ٹریلین ہونی چاہیے، بجلی چوری کی آدھی رقم بھی ریکور کریں گے تو ساڑھے 1300 ارب ملیں گے
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صوبوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہوگا، پی آئی اے کا خسارہ 825ارب روپے ہے، مستقبل میں ہمیں مشکل فیصلے کرنے ہوں گے، مشکل فیصلوں کا بوجھ ان طبقات پر پڑنا چاہیے جو برداشت کرسکیں، غریب آدمی پہلے ہی پس چکا، ہمیں ان کا تحفظ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا ایس آئی ایف سی کے قیام سے قبل سرمایہ کاری سے متعلق مشکلات تھیں، ایس آئی ایف سی سے متعلق آرمی چیف نے کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، سب جماعتوں نے مل کر پاکستان کو بچانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور پروگرام کے بغیر ہمارا گزارا نہیں، ہمیں آئی ایم ایف کا ایک اور پروگرام چاہیے، نئے پروگرام کا دورانیہ 2سے3سال تک ہوسکتا ہے، پروگرام کے تحت اصلاحات لانا بہت ضروری ہیں۔
اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف اپیکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا۔
اجلاس میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سول و عسکری قیادت سمیت وفاقی وزراء سمیت پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے، عسکری قیادت نے اس پلیٹ فارم کی کامیابی ،غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں غیر معمولی کام کیا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری اجلاس سے قبل وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے درمیان ملاقات بھی ہوئی، آرمی چیف نے وزیراعظم کو اپنے دورہ سعودی عرب پر اعتماد میں لیا، وزیر اعظم کا پاک سعودی تعلقات پر اظہار اطمینان کیا۔
ملاقات میں دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشنز کے نتائج پر بھی تبادلہ خیال ہوا، ملاقات میں افواج پاکستان کے پیشہ ورانہ اور آپریشنل امورسمیت قومی و داخلی سلامتی کی مجموعی صورتحال تبادلہ خیال ہوا۔