کوئٹہ: بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں
بلوچستان بھرمیں طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، ہرنائی ریل سروس بند برقی تنصیبات اور کھمبوں کو نقصان،چاغی کے متعدد گاؤں پانی میں ڈوب گئے،کئی گاڑیاں بھی سیلابی ریلوں کی نذر، ہرنائی ملک بھر سے کٹ کر رہ گیا،ہنہ اوڑک اور دیگر علاقوں سے لوگوں کو ریسکیو کیا گیا
مختلف اضلاع میں کیسکو کی ہائی ٹینشن ٹرانسمیشن لائن کے درجنوں کھمبے گر گئے، بجلی گرنے سے ٹرانسفارمرز ، گرڈ اسٹیشنوں کو بھی نقصان پہنچا، مزید بارشوں کی پیشگوئی، ضلع چاغی میں طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں اطلاعات کے مطابق کلی کوچال، کلی سردار دوست محمد، کلی ملک نظر سمالزء، کلی سعید آباد مینگل، کلی سردار علی احمد خان سنجرانی، کلی حاجی صاحب خان، کلی گل محمد، کلی سردار یعقوب پیرگزئی، کلی حاجی سلطان علی خان، کلی حاجی فاضل محمد، دشت گوران، کلی نواب، کلی نثار آباد، کلی ملک عبدالحد سمالانی، لشکراب کا پورا علاقہ، متعدد دکانیں، زیارت بلانوش کے کئی مقامات، لیویز چیک پوسٹ اور زرعی فارمز میں پانی کے ریلوں نے داخل ہوکر تباہی مچادی۔
اطلاعات کے مطابق کئی گاڑیاں بھی ریلوں کی نزر ہوگئیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ راستے بند ہونے کے باعث انتظامیہ متاثرہ علاقوں تک پہنچنے سے قاصر ہے۔ لوگ بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے پڑے ہیں سردی کی شدت میں بھی کافی اصافہ ہوا ہے۔
اس صورتحال میں وبائی امراض کے پھوٹنے کا بھی خدشہ ہے صوبائی حکومت ضلع میں ایمرجنسی نافذ کر کے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں شروع کرے، کسانوں کے ہزاروں ایکڑ تیار فصلات تباہ ہوگئے گندم، پیاز، زیرہ ودیگر کو طوفانی بارش نے تہس نہس کرکے رکھ دیا گلی محلے پانی سے بھر گئے لوگوں اپنے مدد آپ کے تحت پانی نکال رہے تھے رات بھر لوگ پانی نکالنے میں مصروف رہے بعدازہ صبح فرنٹیئر کور بلوچستان کے جوان لوگوں کے امدادکے لیے پہنچ گئے لوگوں کو ریسکیو اور امدادی خوراک تقسیم کی ضلع انتظامیہ لیویز کے جوان بھی لوگوں ریسکیو کرنے میں مصروف نظر آئے۔