آئی ایم ایف کے علاوہ کسی پلان بی کا تصور نہیں کیا جاسکتا، وزیر خزانہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومتی کوششوں سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ آئی ایم ایف کےعلاوہ کسی پلان بی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
اسلام آباد میں بزنس سمٹ سے خطاب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کہا آئی ایم ایف کے 9 ماہ کے پروگرام نے معیشت کو سہارا دیا، عالمی مالیاتی فنڈ سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں متوقع ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پروگرام پر بات چیت آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد پر ہوگی جو مئی کے وسط تک متوقع ہے۔ اور ہمیں امید ہے کہ سب معاملات درست رہے اور نجکاری پر اتفاق ہو گیا تو جون کے آخر یا جولائی کے آغاز میں اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آ چکی، گزشتہ سال اسٹیٹ بینک ذخائر 3.4 ارب ڈالر تھے جو اب 8 ارب ڈالر ہو گئے، اربوں روپے کے ٹیکس کیسز ٹریبونلز میں ہیں جن کے فیصلے نہیں ہو رہے۔1.73 ٹریلین کے ٹیکس کیسز ٹربیونلز میں زیر سماعت ہیں، یہ ٹربیونلز انتظامیہ کے دائرہ اختیار میں ہیں ہم نے ہی یہ معاملہ حل کرنا ہے عدالتوں نے نہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا سرمایہ کاری کے لیے توانائی سمیت دیگر شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری ہیں۔ یہ بھی واضح کیا کہ کوئی ہم سے کچھ نہیں کروا رہا ہم اپنی مرضی اور ملکی مفاد کی خاطر 24 ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جا رہے ہیں۔ سماء کے سوال پر وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ تاجروں کی رجسٹریشن اسکیم میں کوئی رکاوٹ نہیں، جلد یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔