ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اسلام آباد اور لاہور کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستان کے تجارتی دارالحکومت کراچی پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایرانی صدر کا استقبال کیا۔
شیڈول کے مطابق ایرانی صدر کراچی شہر پہنچنے کے بعد مزار قائد پر حاضری دیں گے اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں بھی کرینگے،طے شدہ شیڈول کے مطابق صدر ایران ابراہیم رئیسی کراچی یونیورسٹی بھی جائیں گے جہاں انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی جائے گی۔
کراچی کی اہم شاہراہ شارع فیصل پر صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ایرانی صدر کے لیے خیر مقدمی پیغامات پر مشتمل بینرز بھی آویزاں کیے گئے ہیں۔
جامعہ کراچی کے ایک طالب علم مہدی علی نے آج علی الصبح جی ٹی وی ڈیجیٹل کو بتایا کہ "مجھے بہت خوشی ہے امت کا ایک رہنما آج ہمارے ساتھ ہوگا، انہوں نے امت کے لئے جو کچھ کیا ہے اس کے لئے وہ ہمارے ہیرو ہیں۔”
مہدی علی کا کہنا تھا کہ "آج ہم ایران کو غزہ کے باشندوں کی واحد آواز کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ایران نے دشمن اسرائیل پر حملہ کر کے ثابت کر دیا ہے۔”
یاد رہے کہ کمشنر کراچی نے ایرانی صدر اور ان کے وفد کی آمد کے باعث آج کراچی میں عام تعطیل کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت شہر قائد میں تمام نجی و سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
کئی مقامات پر شہری انتظامیہ ابراہیم رئیسی کے دورہ کراچی سے قبل سیکیورٹی کے لیے سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بندرگاہ شہر سے گزرنے کے دوران نظر آنے والے بینرز، پوسٹرز اور بنٹنگز ایرانی صدر کا استقبال کرنے کیلئے آویزاں کیے گئے ہیں۔
کمشنر کراچی نے شہر میں آج عام تعطیل کا اعلان کیا ہے، اہم شاہراہ شارع فیصل آج تین بجے سے پانچ بجے تک بند رہے گی، ائیرپورٹ سے پی آئی ڈی سی تک سڑک مکمل بند کردی گئی ہے۔
ایم اے جناح روڈ سے صدر جانے والے روڈ پر کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں، شارع قائدین سے نمائش جانے والا روڈ بھی بند کردیا گیا، پیپلز سیکریٹریٹ چورنگی کے اطراف بھی کنٹینر لگا دیے گئے۔
قبل ازیں ایرانی صدر نے پنجاب کے گورنر ہاؤس سے ائیرپورٹ کے لئے روانہ ہوئے تھے، مہمان صدر نے لاہور میں مزار اقبال پر حاضری بھی دی تھی۔