کراچی: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے 3 روزہ دورے کے بعد واپس وطن روانہ ہوگئے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کوکراچی ایئرپورٹ پر وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ و دیگر نے انہیں الوداع کیا۔
قبل ازیں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی منگل کے روز سہ پہر کراچی پہنچے، گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا، جہاں استقبال کرنے والوں میں آصفہ بھٹو، صوبائی وزراء عذرا پیچوہو، شرجیل انعام میمن اور ناصر حسین شاہ ، سعید غنی ، سردار شاھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ایرانی صدر ایئرپورٹ پہنچے ایرانی صدر وہاں سے گورنر ہاؤس پہنچے، بعدازاں انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی۔
گورنر ہاؤس سے ایرانی صدر مزار قائد پہنچے جہاں انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور کتاب میں تاثرات قلم بند کیے۔
بعد ازاں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں اُن کا وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ محمد کامران ٹیسوری اور صوبائی وزرا؍، شرجیل انعام میمن، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، جام خان شورو نے استقبال کیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کوڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کو اعزازی ڈگری دینے پر جامعہ کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ ڈگری دینا کراچی یونیورسٹی کے لیے ایک اعزاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک ایران سفارتی تعلقات کئی دہائیوں پر مشتمل ہیں، میری کوشش اور خواہش یہ ہے کہ مسلم ممالک کے درمیان ایک مثالی تعلق ہو، ایران اور پاکستان کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہوں، میں ایران کے کئی صوبوں کا دورہ کرکے وہاں کے تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات بھی کرچکا ہوں اور ایرانی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ سرمایہ کاری کے سازگار ماحول سے فائدہ اٹھائیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسانی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ایران کے تعلقات اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔