لاس اینجلس: امریکی پولیس نے فلسطین کے حامی مظاہرین کو لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
گزشتہ روز یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں فلسطین اور اسرائیل حامی مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں کئی فلسطینی حامی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
حکام نے فلسطینی طالب علموں کو منتشر کرنے کا حکم دیتے ہوئے لاؤڈ اسپیکروں پر متنبہ کیا ہے کہ جو بھی وہاں سے نکلنے سے انکار کرے گا اسے گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بدھ کی شام سیکڑوں ہیلمٹ پہنے پولیس اہلکار کیمپس میں کریک ڈاؤن کے لیے پہنچ گئے جہاں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں پرامن مظاہرے ہو رہے تھے۔
سیکڑوں فلسطینی حامیوں نے پولیس کے ناروا سلوک پر پولیس کو ‘شرم کرو’ کے نعرے لگائے۔
فلسطینی حمایتی مظاہرین نے کہا کہ ہم نہیں رکیں گے، ہم آرام نہیں کریں گے اور فلسطین کو آزاد کریں گے۔
منگل کی شام کو فلسطینی حامیوں کے پرامن طریقہ کار کے باوجود اسرائیل کے حامی مظاہرین کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کرتے ہوئے رکاوٹیں توڑ دیں اور شرکاء پر دھاتی پائپوں، گدا اور مرچ کے اسپرے سے حملہ کیا تھا جب کہ کیمپ میں آتش بازی بھی کی گئی۔
کیمپ کے ایک ترجمان جو انا نے کہا کہ منگل کی رات سے بدھ کی علی الصبح تک جاری رہنے والے اس حملے میں فلسطین کے حامی درجنوں مظاہرین زخمی ہوئے ہیں، یہ حملہ جزوی طور پر پولیس کی نگرانی میں ہوا، جس نے تشدد شروع ہونے کے کئی گھنٹوں بعد قدم اٹھایا۔
انہوں نے الجزیرہ کو بتایا، "پولیس نے کچھ نہیں کیا۔ اینا نے وضاحت کی کہ اس نے زخمی ہونے والے دوسروں کی مدد کرنے میں گھنٹوں گزارے تھے۔
”وہ دھات کے پائپ لے کر ہمارے پاس آ رہے تھے۔ بہت سے لوگ اسپتال گئے کیونکہ وہ کتنے بری طرح زخمی ہوئے تھے۔ ایک شخص وہیل چیئر پر رہ گیا۔ دوسرے کا ہاتھ مکمل طور پر ٹوٹ گیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب ایل اے پی ڈی اور کیلیفورنیا ہائی وے پٹرول کو جائے وقوعہ پر بلایا گیا تو انہوں نے ایک گھنٹے تک پرتشدد مظاہرین کے ساتھ مداخلت نہیں کی۔
خیال رہے کہ حملے میں فلسطین اور اسرائیل حامی مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں کئی فلسطینی حامی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
امریکی صحافی کے مطابق دو گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں میں پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔
دوسری جانب نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں بھی احتجاجی کیمپ ہٹانے کے لیے پولیس کیمپس میں داخل ہوگئی۔ پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتارکرلیا، طلبہ کی جانب سے ’شرم کرو، فلسطین کو آزاد کرو‘ کے نعرے لگائے گئے جبکہ سٹی کالج آف نیویارک سے بھی متعدد مظاہرین گرفتار کرلیے گئے۔
امریکی جامعات میں 18 اپریل سے جاری غزہ کے لیے احتجاج میں اب تک 1100 سے زائد مظاہرین گرفتار ہوچکے ہیں۔