اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر رفح سرحدی گزرگاہ کا کنٹرول سنبھال لیا
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 54 فلسطینی شہید اور 96 زخمی ہوئے ہیں۔
رفح میں پھنسے ہوئے شہریوں کی حالت زار پر بین الاقوامی تشویش کے باوجود اسرائیلی ٹینکوں اور طیاروں نے رات گئے وہاں کے کئی علاقوں اور گھروں پر حملے کیے۔
دس لاکھ سے زائد افراد نے رفح میں پناہ لے رکھی ہے اور خیمے دار کیمپوں اور عارضی پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں۔
بہت سے لوگ اسرائیلی احکامات پر عمل کرتے ہوئے وہاں سے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ساحلی انکلیو کا بڑا حصہ پہلے ہی برباد ہو چکا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس جانے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ رفح میں محدود آپریشن کا مقصد جنگجوؤں کو ہلاک کرنا اور حماس کے زیر استعمال بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے منگل کے روز برسلز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رفح پر حملہ عام شہریوں کے لیے مہلک ہوگا۔
غزہ کی وزارت صحت نے اپنی روزانہ کی تازہ ترین معلومات میں کہا ہے کہ اب تک اسرائیلی حملوں میں 34,789 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔
غزہ کی سرحدی اتھارٹی کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں کی موجودگی کی وجہ سے رفح کراسنگ کو بند کر دیا گیا ہے۔اس سے قبل اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اعلان کیا تھا کہ اس کی افواج وہاں موجود ہیں۔
رپورٹس کے مطابق غزہ کو امداد رفح اور اسرائیل کے زیر کنٹرول کریم شالوم کراسنگ پر مکمل طور پر روک دی گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے کہا کہ وہ جنگ بندی کی تجویز پر رضامند ہو گیا ہے لیکن اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ شرائط اس کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی ہیں۔