نیویارک: اسرائیلی سفیر نے غصے میں اقوام متحدہ کی دستاویز کے ٹکڑے کردیے
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی قرارداد دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس دوران اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاد اردن شدید غصے میں دکھائی دیے۔
اسرائیلی سفیر نے اس قرارداد کو اقوام متحدہ کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس نے گزشتہ ماہ سلامتی کونسل میں امریکی ویٹو کو مسترد کردیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ دن بدنام تصور ہوگا، میں چاہتا ہوں کہ پوری دنیا اس لمحے کو یاد رکھے، اس غیر اخلاقی عمل کو۔
اسرائیلی سفیر نے کہا کہ آج میں آپ کے لیے ایک آئینہ رکھنا چاہتا ہوں تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ آپ اقوام متحدہ کے چارٹر پر کیا کر رہے ہیں، آپ اپنے ہاتھوں سے اقوام متحدہ کے چارٹر کو ٹکڑے ٹکڑے کر رہے ہیں۔
اپنے خطاب کے آخر میں بھی اسرائیلی سفیر نے اپنی ہٹ دھرمی اور بدتمیزی کا اظہار کیا اور کہا کہ شرم کرو۔