آزاد کشمیر حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات منظور کرتے ہوئے آٹے کی قیمت میں کمی اور بجلی کے نئے نرخوں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے۔
آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت کمیٹی کے تمام مطالبات منظور کر لئے گئے ہیں اور آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔
بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آزاد کشمیر کیلئے پیکج کی منظوری کے بعد کی گئی۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آٹے کی فی من قیمت دو ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ 20 کلو آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری آٹے کی فی من قیمت میں 1100 روپے کمی ہوئی اور اب 3100 روپے کے بجائے عوام کو آٹا 2 ہزار روپے من ملے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ گھریلو صارفین کیلئے 100 یونٹ تک بجلی کا نرخ 3 روپے یونٹ مختص کر دیا گیا ہے جبکہ 100 سے 300 یونٹ تک بجلی کا نرخ 5 روپے یونٹ مقرر کیا گیا اور 300 سے اوپر 6 روپے فی یونٹ چارج کیے جائیں گے۔
کمرشل صارفین کیلئے 300 یونٹ تک 10 روپے اور 300 روپے سے اوپر 15 روپے فی یونٹ چارج ہوں گے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال پر کل صدر پاکستان نے ایوان صدر بلایا، انہوں نے کہا سندھ سے بجلی دینے کو تیار ہیں۔
چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ سستی روٹی اور سستی بجلی ایسا مطالبہ ہے جن سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ 47 دن تک اس معاملے پر گفتگو ہوتی رہی، میں آزاد کشمیر کے عوام کا مقدمہ سینیٹ میں لے کر گیا۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رہی جبکہ سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ سمیت انٹرنیٹ سروس بھی بند رہی ۔