برلن: جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد اگر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو جرمنی میں داخل ہوئے تو گرفتار کرلیا جائے گا۔
جرمنی کے چانسلر اولاف شولز کے ترجمان نے کہا ہے کہ انٹرنینشل کریمنل کورٹ(آئی سی سی) کی جانب سے جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد اگر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو جرمنی میں داخل ہوئے تو گرفتار کرلیا جائے گا۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولز کے ترجمان اسٹیفن ہیبر سٹریٹ نے تصدیق کی ہے کہ قانون کی پاسداری کی جائے گی اور اسرائیلی وزیراعظم کو جرمنی میں داخلے کی صورت میں گرفتار کرلیا جائے گا۔
جرمنی کا بیان برلن میں اسرائیلی سفیر رو پروسور کی جانب سے جرمنی کو آئی سی سی کا مذکورہ فیصلہ مسترد کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس سے قبل برطانوی پروسیکیوڑ کریم خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ نیتن یاہو، اسرائیلی وزیردفاع یووا گیلینٹ کے ساتھ ساھ حماس کے سربراہ یحیٰ سنوار کی گرفتاری کے لیے کوشش کریں گے۔
خیال رہے کہ آئی سی سی نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد غزہ پر اسرائیل کی جنگ شروع کرنے اور اس دوران بھیانک جرائم کا ارتکاب کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیردفاع گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے تھے اور ان کے ساتھ ساتھ حماس کے سربراہ کے وارنٹ بھی جاری کردیے تھے۔
آئی سی سی کے اس فیصلے پر دنیا بھر سے ملاجلا ردعمل سامنے آیا تھا، برطانیہ نے اس سے غیرموزوں اور امریکی صدر جوبائیڈن نے اس سے اشتعال انگیز قرار دیا تھا جبکہ کئی ممالک کے سربراہان نے تفتیش کی حمایت کردی تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں غزہ میں اب تک بچوں اور عورتوں سمیت 35 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے 15 ہزار بچے شامل ہیں جبکہ 79 ہزار 990 فلسطینی زخمی اور 10 ہزار لاپتا ہیں۔