مخصوص نشستوں کا کیس، خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بینچ پر اعتراض کا امکان
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بینچ پر اعتراض کا امکان ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی وزیراعلیٰ کی منظوری سے فیصلہ کریں گے۔
سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کیلئے لارجر بنچ تشکیل دیدیا۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 13 رکنی لارجر بنچ 3 جون کو سماعت کرے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے بینچ پر اعتراض کا امکان ہے، معاملے پر گزشتہ روز مشاورت ہوئی تاہم ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی منظوری سے فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض اٹھایا جائے گا، بینچ پر اعتراض سے متعلق منظوری کے لیے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کو خط لکھ دیا گیا، خط کے متن کے مطابق عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ پی ٹی آئی سے متعلق کوئی کیس بھی چیف جسٹس نہ سنیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے بانی چیئرمین اور پاکستان تحریک انصاف سے متعلق مقدمات کی سماعتوں سے خود کو الگ کرنے کا باضابطہ مطالبہ کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ واضح مفادات کے تصادم کے پیشِ نظر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا ہمارے مقدمات کی سماعت کرنا منصفانہ ٹرائل کے بنیادی حق پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔