لاہور: ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کے لیے چیلنج ہے
ماحولیاتی تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آج سے صوبے میں پلاسٹک کے استعمال، پروڈکشن، فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مریم نواز نے اپنے پیغام میں کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کے لیے چیلنج ہے، اقوام عالم کو مل کر قدرتی ماحول پر اثرانداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہوگا لہٰذا عوام کرہ ارض کی حفاظت کے مشن میں ہمارا ساتھ دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پلاسٹک کے استعمال سے ماحول اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ’’’نو ٹو پلاسٹک‘‘ مہم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا اور ماحول دوست اقدامات کا فروغ ہے۔ پلاسٹک پر پابندی کی پالیسی کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی جگہوں پر پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی ہوگی۔ پلاسٹک بیگ کی جگہ ماحول دوست متبادل جیسے کاٹن بیگ کو استعمال میں لایا جائے، پلاسٹک کی آلودگی کے مضر اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوسل فیول کے استعمال میں کمی اور قابل تجدید توانائی پر انحصار بڑھانا ہوگا، ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی ایک بڑی وجہ جنگلات کی مسلسل کٹائی بھی ہے، فطرتی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے کرہ ارض کی 40فیصد سطح ارض انحطاط کا شکار ہے، آج نہیں سوچا تو 2050 تک خشک سالی دنیا کی تین چوتھائی آبادی کو شدید متاثر کر سکتی ہے، پنجاب حکومت کے مثبت اقدامات ماحولیات کے تحفظ کے عزائم ظاہر کرتے ہیں، ہرفرد اپنا کردار ادا کرکے نئی نسل کے ماحولیاتی مستقبل کو یقینی بنا سکتا ہے۔