Featuredتجارت

نان فائلرز پر بینکوں سے کیش نکلوانے پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد

سیکیوریٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے کارپوریٹ سیکٹر پر ودہولڈنگ ٹیکس میں 5 فیصد کمی کی تجویز دیدی جبکہ ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز پر بینکوں سے کیش نکلوانے پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بجٹ 2024-25 کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام جاری ہے، ایس ای سی پی نے کارپوریٹ سیکٹر پر ودہولڈنگ ٹیکس میں 5 فیصد کمی کی تجویز دیدی، ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔

حکام کے مطابق تجویز کا مقصد کارپوریٹ اور نان کارپوریٹ کاروبار میں ٹیکس کا فرق ختم کرنا ہے، کارپوریٹ کمپنیوں کے منافع پر ٹیکس کی مجموعی شرح 39.65 فیصد تک ہے، کارپوریٹ کمپنیوں سے 29 فیصد انکم ٹیکس اور منافع کی تقسیم پر مزید 15 فیصد ٹیکس لیا جارہا ہے۔ نان کارپوریٹ کمپنیوں یا بزنس پر ٹیکس کی شرح صفر سے 35 فیصد تک ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس کی شرح میں فرق ختم کرنے سے معیشت کو دستاویزی شکل دینے میں مدد ملے گی، نان بینک فنانشل کمپنیز سے 5 سال تک کم شرح سے ٹیکس وصول کرنے کی تجویز بھی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس کی کم شرح نان پرافٹ آرگنائزیشن سے پرافٹ کمپنی میں تبدیلی کی صورت میں دی جا سکے گی، پہلے دو سال صرف 5 فیصد ٹیکس وصول کرنے کی جبکہ اگلے چار سال ٹیکس میں 5 فیصد سالانہ اضافے کی تجویز ہے۔

ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو سپر ٹیکس وصول کرنے کا اختیار دینے کی تجویز زیر غور ہے، اس وقت ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو صرف کیپٹل گین ٹیکس وصولی کا اختیار ہے۔

دوسری جانب ایف بی آر حکام کے مطابق نان فائلرز پر بینکوں سے کیش نکلوانے پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد کردی گئی، نان فائلزرکیلئے 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.9فیصد کرنے کی تجویز تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کیش ٹرانزکشن پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی۔

نان فائلرز سے 20 ارب روپے جمع کرنے کا پلان تیار کیا گیا تھا، نان فائلرز پر بینکوں سے 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close