لاہور: کراچی ملکی معیشت کا حب ہے لیکن سیاستدان اور حکومتیں اس شہر کو تسلیم نہیں کرتیں ، حکومتیں کراچی کو نظر انداز کرتی ہیں۔
منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کراچی منی پاکستان اورپاکستان کی معاشی شہ رگ ہے، حکومتیں کراچی کو نظر انداز کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں چار پانچ مہینے میں 800 سے زائد نوجوانوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، 90 ہزار وارداتیں ایک سال میں ہوئی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کراچی میں 80 سے 90 فیصد لوگ رپورٹ ہی نہیں کرتے، صرف چھینا جھپٹی کے پانچ چھ سو فیصد زیادہ جرائم ہوتے ہیں، اب سارا قبضہ سسٹم ہے، فارم 47 پر سب موجود ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹوکی وہی حکومت ہے جس نے رجیم چینج کی، چلتے ہوئے نظام کو گرایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم جو ہر اقتدار میں ہوتی ہے اس نے نسلوں کو برباد کر دیا، ن لیگ مینڈیٹ کے نام پر حکومت بنی وہ بھی کراچی اسٹریٹ کرائم کی ذمہ داری نہیں لیتی۔ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیوایم فارم 47 کی پیداوار ہیں، جنہوں نے انہیں سیٹیں دیں انہوں نے ملک اور قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آرمی چیف کراچی گئے تو واضح اعلان کیا کہ سسٹم پر ہاتھ ڈالیں گے لیکن پھر بھی قبضہ ہو رہے ہیں، ریونیو اور کرپشن کا دھندہ ہے، پھر وہی سسٹم فارم 47 سے دوبارہ آگیا، کراچی میں عوام کی آواز کوئی نہیں بنتا لیکن ہم ان کی آواز ملک بھر میں اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کو آئے 35 سال ہوگئے، پولیس کا نظام ٹھیک نہ ہوا تو پھر کس سے سوال کریں اور نوجوان اسی طرح مرتے رہیں گے۔ کراچی والوں کو سرکاری ملازمت نہیں ملتی، پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے کی جان محفوظ نہیں ہے تو پھر وہ باہر بھیج دیتے ہیں، رینجرز و پولیس اپنا کردار ادا کریں اپنی صفوں سے کالی بھیڑیں نکالیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹو جس نے رجیم تبدیل کی سندھ ہاؤس میں منڈی لگائی تھی، ایم کیو ایم کو 15 قومی اسمبلی سیٹیں دیں اور جس نے دی اس نے قوم سے دشمنی کی، کراچی کی عوام نے تمام پارٹیوں کو باہر پھینکا تو اسٹیبلشمنٹ دوبارہ لے آئی، عوام کی رائے کو پامال کیا گیا، ریاست کا مطلب عوام ہے ریاست کا مطلب ادارہ یا فوج نہیں ہے۔