لاہور: صحافتی تنظیموں کے تحفظات اور اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت بل 2024 منظور کرلیا گیا تھا۔
پنجاب کے قائم مقام گورنر ملک محمد احمد خان نے صوبائی اسمبلی میں سے منظور ہونے والے ہتک عزت بل پر دستخط کردیے اور یہ باقاعدہ قانون بن گیا اور گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد نافذ العمل ہوگا۔
پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد ڈیفمیشن بل (ہتک عزت) کئی روز تک گورنر پنجاب کے دستخط کا منتظر رہا کیونکہ گورنر پنجاب سلیم حیدر نے ڈیفمیشن بل پر دستخط کرنے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر کی بیرون ملک روانگی کے بعد اسپیکر ملک محمد احمد خان نے قائم مقام گورنر بنتے ہی ہتک عزت بل پر دستخط کردیے، قائم مقام گورنر پنجاب ملک محمد احمد خان نے ہتک عزت بل پر دستخط کرنے کے بعد پنجاب اسمبلی کو واپس بھیج دیا۔
خیال رہے کہ ہتک عزت بل گزٹ نوٹیفیکیشن کے بعد نافذ العمل ہوگا، پنجاب اسمبلی سے منظور کیے گئے بل پر گورنر کے دستخط ضروری ہیں کیونکہ گورنر کے دستخط کے بغیر پنجاب اسمبلی سے منظور کیا گیا کوئی بل قانون نہیں بن سکتا۔