جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کا دورہ چین ناکام قرار دے دیا۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ شہبازشریف اورآرمی چین گئےلیکن وہ ناکام لوٹے، چینی مہمان نے کہا پاکستان میں عدم استحکام اورسیکیورٹی کی کمی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہر حکومت سالانہ بجٹ کو عوام دوست اور ملکی ترقی کیلئے کارآمد بتاتی رہی ہے مگر حکومت نے کسی شعبے، کسی تنخواہ، کسی طبقے، کسی کمائی کو نہیں چھوڑا، ساری توجہ ٹیکس لگانے پر رکھی گئی تو مہنگائی کا طوفان بھلا کیسے رکے گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو جن پر اعتماد ہی نہیں انہیں وہ ٹیکس کیوں دیں؟ عوام جانتے ہیں ان کی کمائی سے قرض اور سود دیا جائے گا، عالمی بینک، آئی ایم ایف کے خزانے بھرنے کیلئے عوام ٹیکس کیوں دیں؟ عوام کا ٹیکس عوام پر نہیں لگنا تو پھر وہ عالمی اداروں کا پیٹ کیوں بھریں؟ عوام حکومت کو ٹیکس نہیں دیں گے۔ حکومتی دعووں کے باوجود 75 سال سے ملک کہاں کھڑا ہے؟ کون نہیں جانتا؟ شیسے کی طرح صاف ہے،ہم دیوالیہ پن کے کنارے کھڑے ہیں۔
فضل الرحمان کا کسی بھی نئے آپریشن پر تحفظات کا اظہار کیا، کہا ہم 2010 سے آپریشن کے نام پر مار کھا رہے ہیں، جنرل باجوہ بڑے فخر سے کہتے تھے کہ سرحد پرباڑلگادی، اب کوئی دہشتگرد نہیں آسکتا نگر ایسا لگتا ہے آنے والوں چند ماہ میں ڈیرہ اسماعیل خان، جنوبی وزیرستان، بنوں اور دیگرعلاقوں میں امارات اسلامیہ کی حکومت قائم ہوجائے گی۔