لاہور: اپوزیشن جتنا بھی شور کرلے، یہ ان کی مجبوری ہے کیوں کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ اپوزیشن کو ہم اپنی کارکردگی سے مات دیں گے۔
پنجاب اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے مالی سال 2024-25 کا پہلا بجٹ پیش کردیا ہے۔ میں بڑی عاجزی سے اس ایوان کے سامنے صوبے کے عوام کو یہ کہنا چاہتی ہوں کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے پاکستان کی تاریخ کا، پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے۔ آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی اور اس اپوزیشن کو بھی جان کر خوشی ہوگی، جو میرے بھائی اور بہنیں ہیں، میں جانتی ہوں کہ ان میں بہت محب وطن پاکستانی ہیں، اور میں یہ بھی جانتی ہوں کہ اس بجٹ سے ان کے دل میں خوشی ہوگی کہ پنجاب کی عوام پر پہلی بار زیرو ٹیکس لگا ہے۔ کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 100 دن میں جتنے کام پنجاب حکومت نے کیے ہیں، انہیں ایک بجٹ تقریر میں سمیٹنا ممکن نہیں تھا۔ اپوزیشن جتنا بھی شور کرلے، یہ ان کی مجبوری ہے کیوں کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔ اپوزیشن کو ہم اپنی کارکردگی سے مات دیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں نے حلف کے بعد پہلے خطاب میں کہا تھا کہ میرے لیے اس حکومت کو چلانا دہرا چیلنجنگ ہوگا کیوں کہ یہاں پر نواز شریف اور شہباز شریف جیسے وزرائے اعلیٰ رہے ہیں جنہوں نے اپنی خدمت سے پنجاب کے عوام کی تقدیر بدل کر رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روایت یہ رہی ہے کہ حکومتیں پہلے 100 دن مکمل کرنے کے بعد آئندہ کی پلاننگ کا اعلان کرتی ہیں، مگر اپنے پہلے 100 دن میں عوامی خدمت کے وہ تمام کام کرکے یہاں آئے ہیں، جن کا ہم نے وعدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تین ماہ کی کارکردگی کے بعد پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت نے ایک اشتہار دیا تھا، جس میں لکھا تھا کہ ہم مصروف تھے۔ یہ لوگ خدمت میں مصروف نہیں تھے بلکہ یہ انتقام اور نااہلی کے نئے ریکارڈ قائم کرنے میں مصروف تھے۔ اقتدار میں طاقت کو مخالفین کے لیے استعمال کرنا بہت آسان ہے لیکن ہم حلفاً کہہ رہے ہیں کہ آج تک پنجاب میں مسلم لیگ ن آج تک ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا، جس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری طرف سے کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے پنجاب حکومت کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ صوبے کا بجٹ کوئی الفاظ کا گورکھ دھندہ یا ہیر پھر نہیں ہے، آج جو ہم یہاں اعلان کرکے جائیں گے، اسے ایک سال میں مکمل کرکے بھی دکھائیں گے۔ صوبے میں پہلی بار پانی کے ساتھ صحت اور تعلیم کے لیے جتنی رقم مختص کی گئی ہے، اس کی مثال صوبے کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مجھے بدقسمتی سے شہباز شریف کا ترقی کرتا ہوا صوبہ نہیں ملا بلکہ وہ پنجاب ملا، جو گزشتہ حکومت نے کرپشن کی نذر کردیا اور تمام ترقیاتی منصوبوں کو توڑ دیا۔ چار سال میں کوئی ایک ترقی کا منصوبہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس دکھانے کے لیے نہیں ہے، اس سب کے باوجود ہم ان کی حکومت کا رونا نہیں روئیں گے بلکہ میں اپنی 100 دن کی کارکردگی عوام کو دکھانے کے لیے لائی ہوں۔