ایک سے دو ماہ میں حکومت آئی پی پیز کے حوالے سے خوش خبریاں سنائے گی
اسلام آباد: وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ اعتراف کرتا ہوں بلاشبہ ہم خطے میں سب سے مہنگی بجلی دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیرتوانائی اویس لغاری نے کہا کہ ایک سے دو ماہ میں حکومت آئی پی پیز کے حوالے سے ایسی ایسی خوش خبریاں سنائے گی کہ عوام اور صنعت کاروں سب کا فائدہ ہوگا، پاکستان بہتری کی طرف جائے گا، اس معاملے پر کام ہورہا ہے، حکومت اور خفیہ ادارے سمیت متعدد ادارے سب اس پر اکٹھے کام کررہے ہیں اور جلد آئی پی پیز پر نتائج دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بجلی کی پیداواری صلاحیت 45 ہزار نہیں بلکہ 29 ہزار میگاواٹ ہے، سارا سال ہر وقت بجلی کی طلب صرف 7 ہزار میگاواٹ ہے، پیک ڈیمانڈ 24 ہزار میگاواٹ ہے، سال میں صرف 85 گھنٹوں کی طلب کےلیے 1845 میگاواٹ سسٹم میں رکھنی پڑتی ہے، اس کے علاوہ اس کی طلب ہی نہیں، اس پر 50 ارب روپے سالانہ خرچ ہوتے ہیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ اگر 1845 میگاواٹ سسٹم میں نہ رکھیں تو ملک میں 85 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی، 40 روز کے لیے دو دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو قومی خزانے کے 50 ارب روپے بچ سکتے ہیں، میں ان علاقوں کی بات کررہا ہوں جو لوڈشیڈنگ فری ہیں جہاں لائن لاسز نہیں۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ سال کے 8760 گھنٹوں میں سے اگر 10 فیصد یعنی 874 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 100 ارب روپے کی کیپیسٹی ادائیگی کی بچت ہوگی، کیپیسٹی ادائیگی دراصل لوڈشیڈنگ سے بچنے کی قیمت ہے، اعتراف کرتا ہوں بلاشبہ ہم خطے میں سب سے مہنگی بجلی دے رہے ہیں۔