پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی پروگرام نہیں : دفتر خارجہ
اسلام آباد : افغان حکومت ٹی ٹی پی سمیت پاکستانی عوام کی خونریزی میں ملوث گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کرے۔
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا کالعدم خوارج ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، افغان حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ علاقائی شراکت داروں کی مشاورت کے بغیر نہیں کریں گے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ افغان حکومت ٹی ٹی پی سمیت پاکستانی عوام کی خونریزی میں ملوث گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بارہا افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال کا معاملہ اٹھایا ہے، افغانستان میں دہشت گرد گروہوں فتنہ خوارج کی موجودگی اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی اداروں سےثابت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان دہشت گردی پر انٹیلیجنس شیئرنگ کے حوالے سے معلومات جاری نہیں کر سکتے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان متعدد رابطے کے چینلز موجود ہیں، ان چینلز پر دہشت گردی پر شواہد کا افغانستان کے ساتھ تبادلہ کیا جاتا ہے۔
سیکریٹری خارجہ آج کیمرون میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ اسرائیل کے ایڈونچرازم، اسلاموفوبیا اور دیگر ایشوز پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے، یو این سیکیورٹی کونسل سے اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ 15، 16 اکتوبر کو ایس سی او کا اجلاس اسلام آباد میں ہو رہا ہے ، بھارتی وزیرِ اعظم سمیت ایس سی او کے سربراہان مملکت کو دعوت دی گئی ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان رابطوں کے چینل موجود ہیں، ایران کی طرف سے عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا قانونی ٹیم جائزہ لے رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آصف مرچنٹ کے حوالے سے امریکی انتظامیہ سے معلومات کے منتظر ہیں، بلوچستان میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ سے متعلق پُرعزم ہے۔