ملک بھر میں تاجروں کی ہڑتال سے معیشت کو 50 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔
چیئرمین کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا دعویٰ ہے کہ مہنگی بجلی اور ٹیکسوں کے خلاف ہڑتال کامیاب رہی۔ کاروبار بند ہونے سے کراچی کو 4 ارب جبکہ ملک بھر میں تقریباً 50 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
عتیق میر نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ایک اور ہڑتال کا بھی عندیہ دے دیا۔ کہا حکمران ہماری اگلی کال کا انتظارکریں، کوشش کی جائے دوبارہ ہڑتال کی طرف نہ جائیں۔
خیال رہے کہ بجلی کے بھاری بھرکم بلوں اور ٹیکسوں کی بھرمار کےخلاف ملک گیر ہڑتال کی گئی، کراچی تا خیبر تک کاروباری مراکز بند رہے، شہرقائد کے بازاروں میں سناٹا رہا، دکانیں اور بڑی تمام مارکیٹیں مکمل بند رہیں۔
شہر میں بعض مقامات پر پٹرول پمپس بھی بند تھے، ہڑتال کے باعث ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم رہی، شیرشاہ اور مومن آباد میں تاجروں نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائرنذرآتش کیے، احتجاج ریکارڈ کرایا۔