سندھ میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ میرپور خاص میں 160 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ۔ پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ حیدرآباد میں 101 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔
ٹھٹھہ اور بدین کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔ کوٹری، اسلام کوٹ، سجاول اور ٹنڈو الہ یار میں بھی بادل کھل کر برسے۔ کچی آبادیاں ڈوب گئیں ۔ مکین نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ حیدرآباد میں امریکن کوارٹر، حالی روڈ ڈوب گیا، جنرل اسپتال میں بھی 2فٹ تک پانی جمع ہوگیا۔
بدین میں تین دن سے بارش نے تباہی مچادی، نندوکھوسکی اور دیگر علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، میرپور خاص میں تیز بارش سے اسٹیشن چوک، پوسٹ آفس چوک، بلدیہ چوک تالاب کا منظر پیش کرنے لگے، ایم اے جناح روڈ اور پھاٹک روڈ بھی ڈوب گئے۔
ٹنڈوالہ یار کے مختلف علاقوں میں بھی بارش پانی جمع، تھانہ اے سیکشن اور وومن تھانے کی عمارتیں بھی پانی کی زد میں آگئے، کوٹری میں بھی دو روز سے وقفے وقفے سے بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب،اہم شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔
ٹھٹھہ میں بادل جم کر برسے ۔ کچی آبادیاں ڈوب گئیں ۔ سیم نالے بھی میں طغیانی، اسلام کوٹ میں کہیں ہلکی تو کہیں بادل کھل کر برسے، بارش کے بعد نشیبی علاقے زیرآب ۔۔ پانی گھروں میں داخل ۔ مکینوں کا شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ کی ساحلی پٹی پر طوفان کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، یہ سسٹم آج رات یا کل تک سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آسکتا ہے۔ ہواؤں کے اس کم دباؤ سے سائیکلون پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔