تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ غلط، کل جو ہوا وہ جمہوریت کا 9مئی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے والوں پر آرٹیکل 6 لگایا جائے ۔ 10 ستمبر کو جمہوری تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائےگا ۔ جمہوریت، پاکستان اوراس کے آئین پرحملہ کیا گیا ۔ نقاب پوش پارلیمںٹ سے ہمارے لوگوں کواٹھا کرلے گئے ۔
علی محمدخان کا کہنا تھا کہ آج میرامقدمہ بانی پی ٹی آئی کانہیں،جمہوریت کاہے، بانی پی ٹی آئی اپنا مقدمہ خودلڑرہےہیں، صاحبزادہ شفقت،عامرڈوگر،شیخ وقاص نےپارلیمنٹ میں کل رات پناہ لی، مولانا نسیم کو مسجد سے اٹھا لیا گیا، 10 ستمبر2024 جمہوری تاریخ میں سیاہ باب کےطورپر یاد رکھا جائے گا۔
دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے بیرسٹر گوہر اور دیگر ارکان کی گرفتاری کوپارلیمنٹ پر حملہ قرار دیدیا۔ کہتے ہیں اسپیکر صاحب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ سب ان کی اجازت سے ہوا ۔
حکمران سوچ رہےہیں کہ ان کے حربوں سے کوئی ڈرجائے گا۔ شہباز شریف کے دن گنےجاچکے ہیں۔ جمہوریت اور پارلیمنٹ پرحملے کا جواب دینا ہوگا۔