عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج واشنگٹن میں ہوگا،پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دی جائے گی۔
پاکستان کیلئےآئی ایم ایف کا نیا بیل آؤٹ پیکیج 37 ماہ پرمحیط ہوگا،منظوری سے پاکستان کو دیگر عالمی اداروں،ممالک سےبھی فنڈز ملیں گے،پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 12 جولائی کو طے پایا تھا۔
وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کا یہ 24واں قرض پروگرام ہوگا،2 ارب ڈالر کی اضافی فنانسنگ،12.7ارب ڈالر قرض روول سمیت تمام پیشگی شرائط پوری ہیں،چین، سعودی عرب، یو اے ای اور کویت نے پاکستان کے قرضے ایک سال کیلئے مؤخرکئے۔
حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اگلے 4 سال میں 100 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے،دوست ممالک سے ہر سال قرض رول اوور کرانا پڑے گا،3سال میں 5 ارب ڈالر کی اضافی بیرونی فنانسنگ بھی درکار ہوگی،اگلے 3 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی میں بتدریج 3 فیصد اضافہ کرنا ہوگا۔
حکام کے مطابق ری ٹیل، ہول سیل، برآمدی اور زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا،ٹیکس،توانائی شعبے،گورننس سمیت انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات جاری رکھنا ہوں گی،مجوزہ نئے قرض پروگرام کو صوبائی حکومتوں کی مدد حاصل ہے،میکرو اکنامک استحکام کو پائیدار ترقی کی جانب گامزن کرنے کیلئے اقدامات ترجیح قرار دیا گیا ہے۔