وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کل آئی ایم ایف بورڈ کی میٹنگ ہے، ہم نے ان کی تمام شرائط پوری کردی ہیں،بڑی کڑی شرائط تھیں۔
نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا حکومت اور اداروں نے معاشی چیلنجز کو قبول کیا، کہا کہ آئی ایم ایف کی کچھ شرائط کا تعلق چین سے تھا، چین نے دوبارہ ہاتھ پکڑا اور ماضی کی طرح تعاون کیا۔ چینی قیادت، سعودی عرب اور یو اے ای کا شکر گزار ہوں ان کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اجتماعی کاوشوں سے حکومت اور اداروں نے ملکر معاشی چیلنجز کو قبول کیا، دن رات محنت سے معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مختلف معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ شہبازشریف نے جنرل اسمبلی میں طیب اردوان کی تقریر کی تعریف کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے صدر کی اقوام متحدہ میں فلسطین پر تقریر دلوں کو چھو لینے والی تھی، جس طرح انہوں نے فلسطین کا مسئلہ بیان کیا، ہال میں موجود سب کے دلوں کو چھوا، میں نے ترک صدر کو مبارک باد دی۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر گفتگو ہوئی، صدر اردوان نے بتایا کہ وہ جلد پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔