تل ابیب: جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹیلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق لبنان پر اسرائیل نے زمینی حملہ شروع کردیا، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹیلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اسرائیلی فوج کابینہ کی منظوری کے بعد زمینی پیش قدمی شروع کردے گی۔
اسرائیلی عہدیداران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں محدود پیمانے پر ٹارگٹڈ کاروائیاں کرے گی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق لبنان میں زمینی کارروائی 2006 کی جنگ سے چھوٹی ہوگی جس کا مقصد اسرائیل کی سرحد کے ساتھ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہے۔ سیکیورٹی کابینہ آج رات تل ابیب میں لبان پر زمینی حملے کی منظوری پر تبادلہ خیال کر رہی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو لبنان میں محدود زمینی کارروائی کے بارے میں پیشگی مطلع کردیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق لبنان میں سرحد سے 10 کلومیٹر (6 میل) سے بھی کم فاصلے پر واقع ایک عیسائی اکثریتی لبنانی گاؤں جدیدیت مرجاون کے میئر امل الحوریانی نے بتایا ہےکہ مقامی لوگوں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد علاقہ خالی کر دیں۔
دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ زمینی حملے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ حزب اللہ کے عبوری سربراہ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ نے اسرائیل کی سرزمین میں 150 کلومیٹر اندر تک تک راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، ہم جانتے ہیں کہ لڑائی طویل ہو سکتی ہے لیکن فتح ہمارا مقدر بنے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق ایئر فرانس نے بیروت اور تل ابیب کے لیے 8 اکتوبر تک پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔