کوئی بھی سیاسی جماعت پاکستان سے بڑھ کر نہیں : وزیر اطلاعات
ہمارا وژن ہے ہم اپنی ثقافت اور امن پسندی کی سوچ کو اجاگر کریں
اسلام آباد: تحریک انصاف کی کال غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے انہیں احتجاج کرنا ہے تو اپنے گھروں میں بیٹھ کر کریں۔
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ہمارا وژن ہے ہم اپنی ثقافت اور امن پسندی کی سوچ کو اجاگر کریں ایک طرف انا پرستی اور ایک طرف حب الوطنی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملائشیا کے وزیراعظم نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا، اس کے بعد سعودیہ عرب کے اعلیٰ سطح وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور اب چین کے وزیراعظم آج پاکستان آئے ہیں جس کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونے والا ہے، ماضی میں پاکستان خارجہ محاذ پر تنہائی کا شکار تھا لیکن ان سب باتوں سے ظاہر ہے کہ پاکستان اب تنہائی کا شکار نہیں رہا۔
انہوں ںے کہا کہ پاکستانی معیشت مثبت سمت کی جانب گامزن ہے، معیشت بہتر جب کہ مہنگائی اور شرح سود میں کمی آرہی ہے، پاکستان خطے میں ایک اہم کردار ادا کررہا ہے ہمارا ملک اب دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، ایس سی او کانفرنس سے ملک میں سرمایہ کاری آٗے گی اور یہاں آنے والے مہمان اچھی یادیں لے کر جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی وزیراعظم 11 سال بعد پاکستان آئے ہیں، چین نے ہمیشہ پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا، وزیراعظم کے حالیہ دورہ چین کے بعد سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا، پاکستان چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات دے گا، ایس سی او سربراہ اجلاس ایک بڑا ایونٹ ہے، پاکستان میں ایس سی او اجلاس کا انعقاد ہمارے لئے باعث اعزاز ہے، ایس سی او اجلاس کے موقع پر اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا، میڈیا فیسیلیٹیشن سینٹر میں سہولیات کی فراہمی پر وزارت اطلاعات کی پوری ٹیم کا مشکور ہوں۔
صحافیوں سے سوالات پر انہوں ںے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے پاکستان میں انعقاد سے پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بحال ہوا ہے، وفاقی دارالحکومت میں پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ہمارا وژن ہے ہم اپنی ثقافت اور امن پسندی کی سوچ کو اجاگر کریں ایک طرف انا پرستی اور ایک طرف حب الوطنی ہے، کوئی سیاسی جماعت پاکستان سے بڑی نہیں، تحریک انصاف کی کال غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے، یہ آپس میں لڑے ہوئے لوگ ہیں، انہیں خود اپنی سمجھ نہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اسلام آباد میں سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کیے گئے ہیں، انہوں نے احتجاج کرنا ہے تو اپنے گھروں میں بیٹھ کر کریں۔