لاہورہائیکورٹ نے حالیہ واقعات اورسوشل میڈیا پرفیک نیوز پھیلنے کے حوالے فل بنچ بنانے کا حکم دے دیا عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نےاعظم بٹ کی درخواست پرسماعت کی،عدالتی حکم پرآئی جی پنجاب ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور رجسٹرار لاہور کالج پیش ہوئیں،دوران سماعت عدالت نے آئی جی پنجاب کومخاطب کرتے ہوئے پوچھاکہ آپ نے بچی کی ویڈیو وائرل کرنے سے کیوں نہیں روکی،جس پر آئی جی نے بتایا کہ ہم نے پی ٹی اے سے سولہ اکتوبر کو رابطہ کیا تھا۔
عدالت نےکہاکہ ویڈیو وائرل 13 اور 15 اکتوبرکو ہونا شروع ہوئیں ،آپ جاگتے اس وقت ہیں جب سب کچھ جل چکا ہوتا ہے ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آئی جی صاحب یہ آپکی ناکامی ہےآپ نے سڑکوں پر بچوں کو آنے دیا آپ ہمیں دو دن کا حساب دیں آپ نے دو دن انتظار کیا۔
آئی جی پنجاب نےکہا کہ ڈیٹا اپلوڈ ہونےسےروکنا اتنا آسان نہیں ہوتا،سات سو سوشل سائٹس کو بلاک کرنے کی درخواست بھیجی،مگر ابھی تک ایف آئی اے نے درخواست پر عمل نہیں کیا،عدالت ریمارکس دیے کہ آئندہ فی میل کالج میں میل اسٹاف نا ہو۔
عدالت نےصوبائی وزیراعظمی بخاری ،ایکس کی بحالی کی درخواستوں اور حالیہ واقعات پر فل بنچ بنانے کا حکم دے دیا اورکہا کہ فل بنچ منگل سے سماعت کرے گا اور حکم دیا کہ ڈی جی ایف آئی اے حالیہ واقعات پر تفتیش کرکے عدالت پیش ہو۔